پنجاب اسمبلی، وزیراعلیٰ کی نااہلی کا ریفرنس پیش نہ ہونے پر اپوزیشن سراپا احتجاج، حکومتی ارکان کی بھی نعرے بازی

پنجاب اسمبلی، وزیراعلیٰ کی نااہلی کا ریفرنس پیش نہ ہونے پر اپوزیشن سراپا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نمائندہ خصوصی)پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کی طرف سے وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف جمع کروائے گئے نا اہلی کے ریفرنس کو ٹیک اپ نہ کرنے کے خلاف اپوزیشن ارکان نے ایوان میں سپیکر ڈائس کے سامنے جا کر حکومت کے خلاف احتجاج اور نعرے بازی کی اور اجلاس کی کارروائی کو روکنے کی بھی کوشش کی ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ اپوزیشن کے30 ارکان کے دستخطوں سے وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف کے خلاف نا اہلی کا ریفرنس اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروایا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ اسے ایوان میں پیش کیا جائے اور وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف اس کا آ کر جواب دیں جس کی اجازت سپیکر رانا محمد اقبا ل نے انہیں نہ دی ۔سپیکر نے کہا کہ میں اسے رولز کے مطابق ہی لاؤں گا ایسے نہیں ہو سکتا جس پر اپوزیشن نے پہلے سے طے شدہ ایجنڈے کے مطابق ایوان میں احتجاج شروع کردیا اور حکومت کے خلاف ’’ڈاکو،ڈاکو،گو نواز گو، ،تلاشی تلاشی کے نعرے لگانے شروع کردیے، ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتارہا ۔حکومتی ارکان کی طرف سے بھی نعرے بازی’’یہودیوں کا ایجنٹ‘‘ نا منظور‘‘ شروع ہو گئی،تاہم سپیکر نے اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود اجلاس جاری رکھا اس دوران اپوزیشن کے رکن میاں اسلم اقبال نے کورم کی نشاندہی کردی اور اپوزیشن کے ارکان ایوان سے باہر چلے گئے کورم پورا نہ ہونے پر5منٹ کیلئے گھنٹیاں بجائی گئیں اور کورم پورا ہو گیا اور اجلاس کو جاری رکھا گیا۔ اس موقع پر وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے اپوزیشن کے ا حتجاج کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن کا احتجاج جمہوری اداروں کیلئے ایک گھٹیا حرکت ہے انہیں احتجاج کیلئے اسمبلی کا فورم استعمال نہیں کرنا چاہیے اور اگر وہ عوام اور صوبے کے ساتھ سنجید ہ ہیں تو ’’صحت ‘‘ جیسے اہم ایشو پر جاری بحث میں حصہ لیں بھاگ کیوں رہے ہیں۔بعدازاں اپوزیشن ایوان میں حکومت مخالف نعرے لگاتے ہوئے واپس آگئی اور اجلاس دوبارہ شروع کیا۔ اس سے قبل صوبائی وزراء محکمہ سپیشل ایجوکیشن اور صنعت و تجارت و سرمایہ کاری کے بارے میں ارکان اسمبلی کے سوالوں کے جوابات د ئیے ۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ10منٹ کی تاخیر سے سپیکر رانا محمد اقبال خان کی صدارت میں شروع ہوا اجلاس کے آغاز پر ایوان میں صرف 8ممبران موجود تھے ۔صوبائی وزیر سپیشل ایجوکیشن چو دھر ی محمد شفیق نے کہا ہے کہ حکومت نے نابینا افراد کو بھی سکل ٹریننگ دینے کا فیصلہ کیا ہے ان کاسرکاری نوکریوں میں 3فیصد کوٹہ ہے ضرورت پڑی تو اسے مزید بڑھایاجائیگا ‘صوبائی وزیر صنعت و تجارت شیخ علاؤالدین نے کہا ہے کہ صوبہ میں صنعتوں کی بندش کے حوالے سے جو بھی مسائل ہیں حکومت اس پر نظر رکھے ہوئے ہے حکومت آنکھیں بند کرکے نہیں بیٹھی،سرمایہ کاروں سے رابطے میں ہیں نتائج آنا بھی شروع ہو گئے ہیں۔ ڈاکٹر عالیہ افتاب کے سوال کے جواب میں سپیشل ایجوکیشن کے وزیر چو دھر ی محمد شفیق نے کہا کہ حکومت کے صوبہ بھر میں سپیشل افراد کے لئے دو پریس ہیں اور تیسرے کی بھی فزیبلٹی رپورٹ تیار ہو گئی ہے۔ امجد علی جاوید کے سوال کے جواب میں پنجاب کے وزیر صنعت و تجارت و سرمایہ کاری شیخ علاؤالدین نے کہا کہ ٹیکنیکل ادارے علاقے کی ضروریات کے مطابق قائم کئے جاتے ہیں اور ان کے کورسز بھی علاقے کی ضرورت کے مطابق ہی کروائے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ کو فی الحال اندسٹریل زون بنانے کا کوئی پروگرام نہیں ہے سروے کروائیں گے اگرضرورت پڑی تو ضرور بنائیں گے۔ اجلاس میں چار محکموں (پبلک سکیٹرز پرائزز حکومت پنجاب کے حسابات،میٹرو ٹرانزٹ سسٹم فیروز پور روڈ(کوریڈور1--)،مالی گوشوارہ جات حکومت پنجاب اور محکمہ جنگلات حکومت کے آڈٹ رپورٹس ایوان میں وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے پیش کیں۔
پنجاب اسمبلی

مزید :

صفحہ آخر -