حکمرانوں کی لڑائیاں ذاتی مفاد کیلئے، چند وزرا ء نہیں پورا نظا م بدلنے کی ضرورت: سراج الحق
لاہور (آن لائن)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکمرانوں کی آپس کی لڑائیاں عوام کے لیے نہیں ذاتی مفادات کے لیے ہیں۔ حکومت کا حکومت سے دنگل بغیر ٹکٹ کے پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔ نااہلی اور غیر سنجیدگی سے لوگوں کے چولہے ٹھنڈے اور ہڑپشن کا بازار گرم ہے۔صرف چند وزراء کو نہیں پورا نظام بدلنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کے اپنے گھر میں آگ لگ گئی ہے۔ kpk کے تین وزراء کو فارغ کردیا گیاہے۔ پنجاب میں حکومتی ارکان الگ گروپ بنا رہے ہیں اور وفاق اور سندھ میں ایک سرکاری ملازم پر لڑائی ہورہی ہے۔ ایک ملازم پر لڑنے والے والے وزیراعظم کہتے ہیں میں امریکہ اور ایران کے درمیان صلح کراؤں گا۔جب آٹے کا بحران پیدا کرنے کی سازش ہو رہی تھی کیا اس وقت حکومت سو رہی تھی یا حکومت نے خود اپنے لوگوں کو راتوں رات اربوں روپے کا ڈاکہ ڈالنے کا موقع فراہم کیا۔ وزیراعظم کہتے ہیں کہ 2020 ء خوشخبری کا سال ہے جس میں پہلی خوشخبری 35روپے کلو والے آٹے کا 70 روپے کلو میں بھی نہ ملنا اور 50 روپے والی چینی کا 80روپے کلوتک پہنچ جانا ہے۔ اگر ایسی ہی خوشخبریاں ملتی رہیں تو عوام ہر خوشخبری پر وزیراعظم کو بددعائیں دیں گے۔ جن لوگو ں نے یہ ظلم کا نظام مسلط کیا ہے، ان کو بھی احساس ہوگیاہے کہ یہ نظام اب مزید چلنے والا نہیں۔ وزیراعظم بیرونی دوروں میں ملک و قوم کی تضحیک کو پارسائی سمجھتے ہیں اور ریاست کے خلاف خود سلطانی گواہ بن جاتے ہیں۔ وزیراعظم کے کان میں جھوٹی خبریں کون ڈالتاہے اس کا پتہ لگانا بہت ضروری ہو گیاہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا ء سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک پر ظلم و جبر کا ا ستحصالی نظام مسلط ہے۔ قیام پاکستان سے اب تک چند خاندان ملکی ا قتدار پر قابض ہیں۔ انگریز کی وفاداری اور قوم سے غداری کرنے والے ان خاندانوں نے ملک کی نظریاتی اورا سلامی شناخت کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا۔ بنکوں سے اربوں روپے کے قرضے لے کر انہیں کنگال کیا اور خود فیکٹریاں اور کارخانے لگا کر سیاہ و سفید کے مالک بن بیٹھے۔
سراج الحق