نشتر زیر علاج، چینی پاشندے سمیت دو افراد کو اینٹی بائیو ٹیکس دیکر کرونا وائرس قابو کرنیکا انکشاف

  نشتر زیر علاج، چینی پاشندے سمیت دو افراد کو اینٹی بائیو ٹیکس دیکر کرونا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملتان (وقائع نگار)نشتر ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں کرونا وائرس کے شبہ میں داخل چینی باشندہ اور چائنہ پلٹ نوجوان بدستور زیر علاج ہیں۔جن کو مکمل طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہے۔جبکہ نشتر ہسپتال کے متعلقہ وارڈ کے ڈاکٹرز و سٹاف کرونا وائرس کی وجہ سے خوف زدہ نظر آرہے ہیں۔واضح رہے نشتر ہسپتال میں پہلہ مریض چینی باشندہ فنگ فان (FING FAN) کو جمعہ کی رات داخل کروایا گیا تھا۔جس کے فوری طور پر انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل(بقیہ نمبر44صفحہ7پر)

کردیا گیا۔کرونا وائرس کے شبہ میں داخل مریض کی آمد پر مذکورہ ہسپتال انتظامیہ میں کھبلی مچ گئی۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اطلاع ملتے ہی نشتر ہسپتال کی طرف رخ موڑ لیا۔اور ابتدائی معلومات حاصل کریں۔جبکہ دوسری جانب ہسپتال کے ڈاکٹروں نے چینی باشندہ کے خون کے نمونے حاصل کیئے اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ ہیلتھ اسلام آباد برائے تجزئے بھیجوا دیئے ہیں۔ فنگ فان چین کا رہائشی ہے اور 21 جنوری کو پاکستان آیا تھا۔وہ ملتان میں انڈسٹریل سٹیٹ میں چائنیز کیمپ میں رہائش پذیر ہے۔اور کرونا وائرس جیسی علامات ظاہر ہونے پر اسے نشتر ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ نمبر 27 میں داخل کروایا گیا ہے۔اس کے علاؤہ دوسرا مریض ہفتہ کے روز نشتر ہسپتال میں داخل کروایا گیا ہے۔رحمت اللہ چائنہ پلٹ ہے۔جو 24 جنوری کو چین سے واپس آیا ہے۔طبعیت ناساز ہونے پر نشتر ہسپتال داخل کرلیا گیا۔بتایا جارہا ہے رحمت اللہ روزگار کے سلسلے میں چین میں مقیم تھا۔ذرائع کے مطابق کرونا وائرس کا پاکستان سیمت دنیا بھر میں کوئی علاج نہیں ہے۔لیکن اس کے باوجود زیر علاج دونوں مریضوں کا علاج جاری ہے۔طبہ ماہرین کے مطابق اس مرض کی علامات میں بخار،کھانسی،سانس میں رکاوٹ،نمونیہ شامل ہیں۔تاہم پاکستان میں ابھی تک کرونا وائرس کے تشخیصی ٹسٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔یہ ٹسٹ چین اور دو دیگر ممالک میں ہوتا ہے۔نشتر ذرائع کے مطابق مریض کے خون کے نمونے کلچر ٹسٹ کے لئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ(این آئی ایچ)اسلام آباد بھجوائے گئے ہیں۔جن کی رپورٹس کا انتظار ہے۔جبکہ کرونا وائرس کے ٹسٹ کے لئے چینی سفارتخانے نے بھی پاکستان کو کٹس فراہم کی ہیں۔ماہر امراض کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا کوئی مخصوص علاج نہیں ہے۔تاہم اینٹی بائیوٹکس دیکر مرض کو قابو کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔اور فی الحال چین کا سفر نہ کریں۔اگر چین میں پہلے سے موجود ہیں تو منہ کو ماسک سے ڈھانپ کر رکھیں۔ہاتھوں کو باقاعدگی سے اور بار بار صابن سے دھوئیں۔کھانسی یا چھینک آنے پر منہ کو ٹشو یا کپڑے سے ڈھانپ لیں۔استعمال کے بعد ٹشو کو مناسب طریقے سے ضائع کریں۔گوشت اور انڈوں کو صحیح طرح سے پکائیں۔جنگلی یا پالتو جانوروں سے غیر محفوظ رابطہ نہ رکھیں۔
کرو