عوام مہنگائی کے سونا می اور حکمرانوں کی اناہلی کے سامنے بے بس ہوگئے، سراج الحق
اسلام آباد/لاہور (آن لائن) امیر جماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ بائیس کروڑ عوام مہنگائی کے سونامی، حکمرانوں کی نااہلی اور ناکامی کے سامنے بے بس ہو گئے ہیں۔پی ٹی آئی حکومت نے ڈھائی سالوں میں معیشت اور معاشرت تباہ کردی۔ حکومت ملک کی خود مختاری، شناخت اور اداروں کو بیچ دو کی پالیسی پر کاربند ہے۔مدینہ کی ریاست میں کوئی بھوکا نہیں سوتا تھا۔ پی ٹی آئی کے پاکستان میں لاکھوں لوگ ایک وقت کے کھانے کے لیے ترس رہے ہیں۔ اداروں کی نج کاری کی پالیسی نامنظور،بھر مزاحمت کریں گے۔ وزیراعظم اپنے وعدوں اور دعوؤں کو یاد کریں۔ اگر ملک کو پٹڑی پر ڈالنے کی ہمت اور سمت نہیں ہے تو گھر چلے جائیں۔ عوام موجودہ و سابقہ حکمرانوں کے خلاف مکمل عدم اعتماد کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔ پاکستانیوں کے لیے کرونا ویکسین کا فی الفور انتظام کیا جائے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے سینیٹ اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے اسلامی نظریاتی کونسل کے غیر موثر ہونے پر سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرادیا۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی نظریاتی کونسل اس وقت غیر فعال ادارہ بن چکاہے۔ ممبران کی نشستیں خالی ہیں۔ حکومت اس ادارے کو بچائے اور اس میں تقرریاں کرے۔ اس کی تشکیل آئین کا تقاضا ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم عوام کووعدوں پر ٹرخانے کی پالیسی پر کاربند ہیں۔ حکومت نے لاکھوں گھروں کی تعمیر اور ایک کروڑ نوکریاں فراہم کرنے کا دعویٰ کیا اور عوام کو دھوکا دیا۔ پاکستان کو مدینہ کی ریاست میں تبدیل کرنے کے دعوے سے لے کر براڈشیٹ سکینڈل کی تحقیقات تک حکومت نے ایک بھی ایسی بات نہیں کی جس میں سنجیدگی اور اخلاص دکھائی دے۔ مہنگائی اور غربت سے تنگ عوام کے لیے ایک وقت کی روٹی کمانا مشکل ہو گیا ہے۔ پڑھے لکھے نوجوان چوکو ں چوراہوں میں مزدور ی کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔ سرکاری ملازمین احتجا ج کر رہے ہیں۔ طالبعلم پریشان ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت سب کچھ بیچ دو کی پالیسی پر کاربند ہے۔ وزیراعظم اداروں میں استحکام لانے کی باتیں کرتے تھے مگر اب ان کی حکومت میں تمام سرکاری اداروں کو پرائیوٹائزکیا جارہاہے۔ روزگار کی فراہمی تو درکنار، سرکاری ملازمین سے روزگار چھیننے کی منصوبہ بندیاں ہورہی ہیں۔
سراج الحق