23 جنوری کو جنوبی پنجاب میں نظر آنے والی پراسرار روشنی، حکام میدان میں آگئے
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) جنوبی پنجاب میں 23 جنوری کو آسمان پر ایک پراسرار روشنی دیکھی گئی تھی جس کے بارے میں واضح نہیں ہوسکا ہے کہ یہ کیا تھا۔ اب اس حوالے سے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے ترجمان کا موقف سامنے آیا ہے۔
ویب سائٹ اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ قومی ایئر لائن کی پرواز پی کے 304 کے پائلٹ نے ملتان ساہیوال ریجن میں 23 جنوری کو ایک پراسرار چیز اڑتی ہوئی دیکھی اور ضوابط کے مطابق اس کی ویڈیو بنا کر جمع کرادی۔
ترجمان کے مطابق فلائٹ کنٹرول کے پاس اس چیز کے بارے میں کوئی معلومات نہیں تھیں۔ اس معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔
خیال رہے کہ 23 جنوری کو سب سے پہلے روزنامہ پاکستان نے اس پر اسرار روشنی کے حوالے سے خبر دی تھی۔ یہ روشنی غروب آفتاب کے وقت جنوبی پنجاب کے اکثر شہروں میں چاند کے انتہائی قریب دیکھی گئی تھی ۔
اس روشن چیز کے بارے میں پہلے تو لوگ یہی کہتے رہے کہ شاید کوئی غبارہ ہے لیکن جب مختلف شہروں میں یہی روشنی دیکھی گئی تو سوشل میڈیا پر اس بارے میں سوالات اٹھنے لگے جن کے جواب ابھی تک نہیں مل سکے ہیں۔ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ کوئی اڑن طشتری تھی تاہم اس بارے میں حتمی بات تب ہی کی جاسکتی ہے جب اس کی تحقیقات مکمل ہوں گی۔