سحروافطار میں گیس بندش کیخلاف شہری سراپا احتجاج ‘ حکام کو بدعائیں
لاہور (خبر نگار) شہر کے اکثر علاقوں میں سحری اور افطاری کے اوقات میں گیس نہ ملنے پر شہری گزشتہ روز بھی سراپا احتجاج اور گیس حکام کو بددعائیں دیتے رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ گیس حکام کو ماہ رمضان المبارک کے تقدس کا کم از کم احترام کرنا چاہیے۔ ایک ماہ گیس کا بل نہ دیں تو اگلے ماہ ہی گیس کا کنکشن منقطع کردیا جاتا ہے۔ جبکہ گیس کی 4 سے 6 گھنٹے مستقل طور پر لوڈشیڈنگ شروع کردی گئی ہے۔ شہریوںکا کہنا ہے کہ سحری تیار کرنے کے اوقات شروع ہوتے ہی گیس غائب ہوجاتی ہے اور سحری کا وقت ہوتے ہی گیس آجاتی ہے۔ جبکہ اسی طرح افطاری کے اوقات شروع ہوتے ہی گیس دوبارہ غائب ہوجاتی ہے اور افطاری وقت ختم ہونے کے دس منٹ بعد گیس کا پریشر بحال کردیا جاتا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ ماہ رمضان المبارک کے پہلے روزہ سے لیکر چھٹے روزہ تک نہ تو سحری کیلئے گیس حاصل ہوسکی ہے اور نہ ہی افطاری کے اوقات میں گیس کا پریشر بحال ہوتا ہے۔ غازی آباد محلہ ریاض پورہ گلی نمبر 1 کے مکینوں حاجی اکرم جیولرز، ظہور احمد اور محلہ ریاض پورہ غازی آباد کے حق نواز کھرل نے بتایا کہ گزشتہ ایک ماہ سے گیس کا پریشر ڈاﺅن ہونا شروع ہوگیا ہے اور بالخصوص ماہ رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی گیس کا پریشر 5 سے 6 گھنٹے ڈاﺅن رہنا معمول بن کررہ گیا ہے۔ اسی طرح مغلپورہ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ایک محلہ میں گیس آرہی ہے جبکہ دوسرے محلے میں گیس کا پریشر ڈاﺅن ہے جبکہ کوٹ خواجہ سعید کے ملک نواز علی نے ”پاکستان“ کے دفتر میں فون کرکے بتایا کہ گیس سحری کے اوقات میں چلی جاتی ہے اور دن بھر گیس کا پریشر بحال رہتا ہے جبکہ افطاری کے اوقات میں گیس کا پریشر دوبارہ غائب ہوجاتا ہے اور رات کے تین بجے تک گیس کا پریشر بحال رہتا ہے اور گیس حکام بارہا شکایت کے باوجود کوئی نوٹس نہیں لے رہے ہیں۔ بلوں کو ادا نہیں کیا جائے گا اور گیس بلوں کو پھاڑ دیا جائے گا۔