گرین ٹریکٹر سکیم پر سبسڈی کے پروگرام پر عمل درآمد شروع
لاہور(کامرس رپورٹر)حکومت پنجاب نے گرین ٹریکٹر سکیم کے تحت چھوٹے کاشتکاروں میں مشینی زراعت کے فروغ کے لیے گرین ٹریکٹرز سبسڈی پر فراہم کرنے کے پروگرام پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔اس پروگرام کے تحت 20ہزار گرین ٹریکٹر سبسڈی پر فراہم کیے جائیں گے اور فی ٹریکٹر 2 لاکھ روپے سبسڈی دی جائے گی ۔صوبہ بھر میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے 35ارب روپے کی لاگت سے لینڈ لیولر، کھالا جات کی اصلاح ، سپرنکلر اور ڈرپ اریگیشن پراجیکٹ شروع کیے جا رہے ہیں اور کاٹن ، گندم ، چاول اور دیگر اجناس کی بہتر پیداوار کے لیے 3ارب روپے کے ریسرچ پراجیکٹ کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے ۔کاشتکاروں کو چاہیے کہ حکومت پنجاب کی اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے جدید زرعی مشینری حاصل کر کے مشینی کاشت کو فروغ دیں اور اپنی فصلات کی پیداوار میں بھرپور اضافہ کریں۔ان خیالات کا اظہار ملک احمد علی وزیر زراعت، آبپاشی، لائیو سٹاک ، جنگلات اور ماہی پروری پنجاب نے سرکٹ ہاﺅس ملتان میں زرعی آفیسران سے میٹنگ کے بعد میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔اس میڈیا بریفنگ میں مرتضیٰ خورشید چیف انجینئر محکمہ انہار، تنویر احمد مہار ڈائریکٹر مینگو ریسرچ انسٹیٹیوٹ ، سردار محمد اکبر خان ایگزیکٹیو ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت ، ڈاکٹر صغیر احمد انچارج کاٹن ریسرچ سٹیشن اور محمد اسحاق لاشاری اسسٹنٹ ڈائریکٹر انفارمیشن زراعت ملتان بھی شریک تھے۔وزیر زراعت نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ صوبہ کے تمام رمضان بازاروں میں محکمہ زراعت کے شعبہ مارکیٹنگ کے زیر اہتمام فیئر پرائس شاپس پر معیاری دال چنا 80روپے اور بیسن82روپے فی کلو گرام دستیاب ہو گا جبکہ آلو ، پیاز، کدو، کریلے ، بھنڈی توری ، کھجور ، کیلا اور چاول مارکیٹ ریٹ سے 15فیصد کم تھوک نرخوں پر دستیاب ہوں گے۔حکومت کی طرف سے ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں 4ارب روپے کے رمضان پیکج کے تحت عوام کو اشیائے ضروریہ ارزاں نرخوں پر مہیا کر نے کے لیے صوبہ بھر میں 322رمضان بازار لگا ئے گئے ہیں اور ہر رمضان بازار میں محکمہ زراعت کی طرف سے ایک فئیر پرائس شاپ قائم کی گئی ہے جہاں پر ان اشیائے صرف کی تھوک نرخوںپر دستیابی ، وزن اور معیار کو یقینی بنانے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی شکایت کے فوری ازالہ کے لیے شعبہ زرعی مارکیٹنگ کا عملہ تعینات کیا گیا ہے ۔صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ رمضان آرڈیننس کی خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف قانونی کاروائی ہو گی۔ ملاوٹ مافیا، ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف خصوصی چھاپہ مار ٹیمیں کر رہی ہیں اور ملوث افراد کو فوری طور پر جیل بھیجا جا رہا ہے ۔انہوں نے آفیسران کو باور کرا یا کہ روزانہ کی بنیاد پر مارکیٹ ریٹ چیک کیے جائیں اور عوام سے ناجائز منافع کمانے والوں کو قانون کے حوالے کیا جائے ۔بند کمروں میں کاغذی کاروائی کرنے والے آفسیران نوکری سے فارغ کر دیں گے۔صوبائی وزیر آبپاشی نے کہا کہ 23ہزار کلو میٹر لمبی نہروں کا نظام دنیا میں منفرد سسٹم ہے۔مگر دریا میں پانی کی کمی نے فصلوں کو بری طرح متاثر کیا ہے ۔پاکستان میں صرف 29دن کا پانی سٹور کرنے کی صلاحیت ہے جبکہ بھارت 4ماہ کے لیے پانی کا ذخیرہ کر سکتا ہے ۔اس لیے کالا باغ ڈیم سمیٹ بڑے ڈیموں کی تعمیر ضروری ہے ۔تاہم حکومت پنجبا پانی کی کمی پورا کرنے کے لیے 49سمال ڈیم بنا رہی ہے۔