اردن میں مسجد اقصیٰ کے تحفظ کےلئے کانفرنس
عمان( اے این این ) اردن کی مختلف یونینز اور پارٹیوں نے مسجد اقصی کو اسرائیلی حملوں سے بچانے کے لیے انجینیرز یونین کی جانب سے منعقد ایک صحافتی کانفرنس میں مختلف سرگرمیوں کے انعقاد کا اعلان کیا ہے جن میں یہودیوں کی جانب سے ھیکل سلیمانی کی تباہی کی یاد میں مسجد اقصی پر حملوں کے خدشے پر گفتگو کی جائیگی۔انجینئرز یونین کے سربراہ انجینئر عبد اللہ عبیدات کا کہنا تھا کہ مسجد اقصی اپنے تمام دروازوں، صحنوں اور راہداریوں سمیت مقدس اور مبارک ہے۔ 144 ایکڑ کا یہ سارا رقبہ مسلمانوں کے لیے مقدس ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصی کے حرم کا انتظام، اس میں ترمیم و تبدیلی صرف مسلمانوں اور اردن کی وزارت اوقاف اور اسلامی اردنی مقدسات کے ادارے کا حق ہے جسے کوئی یہودی حاصل نہیں کر سکتا۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اردن کی قوم اور انجینئرز کی یونین کسی حالت میں بھی مسجد اقصی کے حرم میں تبدیلی کی اجازت نہیں دینگے، اردن کی قیادت اور عوام مسجد اقصی کی بھرپور مدد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ اسرائیلی ریاست کے کسی بھی ادارے یا عدالت کی جانب سے کوئی بھی فیصلہ کسی بھی طور پر مسجد اقصی پر لاگو نہیں ہو گا۔یاد رہے کہ اس سے قبل یہودی تنظیمیں مسجد اقصی اور مسجد گنبد صخرہ کے علاوہ حرم قدسی کے بقیہ حصے کو مسلمانوں کے مقدس مقام ہونے کی حیثیت سے نکالنے کا اعلان کر چکی ہیں۔انہوں نے اردن کی حکومت کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ مسجد اقصی کے تمام دروازوں کے انتظامات سنبھالنے اور یہودی شرپسندوں کو مسجد کے احاطے میں داخل ہونے سے روکنے کی اپنی ذمہ داری ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ اردن کی حکومت کو مسجد اقصی کے گارڈز اور اوقاف کے ملازمین کی سیاسی اور قانونی مدد کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مسجد اقصی کے گارڈز اور اوقاف اسلامیہ کے ملازمین بھی اردنی ریاست کا ہی ایک حصہ ہیں، چنانچہ ضروری ہے کہ فرائض کی ادائیگی میں اردن کی حکومت انکی بھرپور مدد کرے، بالخصوص مسجد اقصی میں صہیونیوں کی سرگرمیوں ان کے مسجد میں داخلے کو روکنے کے لیے بھرپور اقدامات کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسجد اقصی کے محافظوں کو اسرائیلی پولیس کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔اس موقع پر انہوں نے عرب اور اسلامی دنیا کے ممالک سے بھی اپیل کی کہ وہ مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام کی حفاظت کے لیے اردن کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ صہیونی حکام مسجد اقصی پر حملے کر رہا ہے وہ یہاں کے اسلامی آثار مٹاتا جارہا ہے بالخصوص عرب دنیا کے انقلابات کے بعد اسرائیل کی مسلمانوں کے مقدسات کے خلاف ریشہ دوانیاں تیز ہوگئی ہیں۔