ناجائز استعمال کرنےوالے ہاتھوں سے بندوق چھین لی جائے گی، اوبامہ
واشنگٹن(بیورو رپورٹ) کولو ریڈو کے ایک سنیما تھیٹر میں بظاہر ایک نفسیاتی مریض کی اندھا دھند فائرنگ سے متعدد معصوم شہریوں کی ہلاکت کے بعد امریکہ کی رائے عامہ کا رخ مڑ گیا ہے او رعوام کی وسیع تعداد نے طویل عرصے سے اسلحے پر پابندی لگانے کی جدوجہد کرنے والوں کی پر زور حمایت شروع کردی ہے۔ وائٹ ہاﺅس کے مطابق صدر بارک اوبامہ نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ اسلحے کے زور پر تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لئے موجودہ قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرائیں گے جہاں تک کانگریس کا تعلق ہے اس میں جب بھی یہ معاملہ زیر بحث آیا کہ شہریوں کو بندوق اور اسلحہ رکھنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے تو ری پبلکن پارٹی کے ارکان اس کی مخالفت میں اٹھ کھڑے ہوئے تھے اور ڈیمو کریٹک ارکان اس موضوع پر تقسیم ہوجاتے تھے لیکن کولوریڈو کے سنیما میں فائرنگ کے واقعے کے بعد جس میں بارہ تماشائی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے اب صورتحال تبدیل ہوگئی ہے وائٹ ہاﺅس کے ترجمان جے کار نے ایک بریفنگ میں بتایا ہے کہ ” صدر اوبامہ کا نقطہ نظر یہ ہے کہ وہ ایسے اقدامات کی حمایت کریں گے جس سے بندوق ان لوگوں کے ہاتھ سے چھین لی جائے جو اس کا ناجائز استعمال کرسکتے ہیں“ امریکی ایوان نمائندگان میں مخالف ری پبلکن پارٹی نے صدر اوبامہ کی اس سوچ کی پر زور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ موقع سیاسی فائدے اٹھانے کا نہیں بلکہ قومی مفاد میں پارٹی وابستگی سے بالاتر فیصلے کرنے کا ہے۔ سینیٹ میں ڈیمو کریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے چیف وہپ ڈک ڈرین نے امید ظاہر کی ہے کہ تشدد کے تازہ واقعے کے بعد ایوان میں بحث کے بعد موجودہ قوانین کاجائزہ لیاجائے گا اور انہیں مزید موثر بنانے کےلئے ان میں مناسب ترمیم پر بھی غور ہوسکتاہے۔