ایان علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی 21 ستمبر تک معطل

ایان علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی 21 ستمبر تک معطل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد ( آن لائن) سپریم کورٹ نے کسٹم انسپکٹر قتل کیس میں ماڈل ایان علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری 21 ستمبر تک معطل کر دیئے ، عدالت نے ماڈل گرل کو مقدمے میں شامل تفتیش ہونے کا حکم بھی دیا ہے۔ منگل کے روز جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ایان علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔ماڈل گرل کے وکیل لطیف کھوسہ نے موقف اختیار کیا کہ کسٹم افسر اعجاز چودھری کا جب قتل ہوا تو ایان علی جیل میں تھی ، قتل کے دیگر ملزمان کو گرفتاری نہیں ہوئی، ایان علی کے وارنٹ حاصل کر لئے گئے، ایان علی کی زندگی کو خطرہ ہے، قندیل بلوچ قتل ہوسکتی ہے تو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔جسٹس طارق پرویز نے کہا کہ جب تک مجسٹریٹ وارنٹ منسوخ نہیں کرے گا، یہ فعال رہیں گے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ جھوٹا یا سچا ایان علی کیخلاف قتل کا مقدمہ تو ہے، ہم مداخلت نہیں کر سکتے ، ماڈل ضمانت قبل از گرفتاری کروا لے۔عدالت نے ایان علی کے وارنٹ گرفتاری 21 ستمبر تک معطل کرتے ہوئے ماڈل گرل کو کسٹم انسپکٹر اعجاز چودھری قتل کی تفتیش میں شامل ہونے کا حکم بھی دیا ہے۔
ایان علی