امجد صابری قتل کیس: تحقیقاتی ٹیمیں باہمی اختلافات میں الجھ گئیں

امجد صابری قتل کیس: تحقیقاتی ٹیمیں باہمی اختلافات میں الجھ گئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(اسٹاف رپورٹر)عالمی شہرت یافتہ قوال امجد صابری کو کس نے قتل کیا؟ پولیس کی تحقیقاتی ٹیمیں اس گتھی کو سلجھانے کے بجائے ، باہمی اختلافات میں الجھ گئی ہیں۔امجد صابری قتل کیس میں پہلی پیش رفت اس وقت ہوئی، جب پولیس نے عمران صدیقی نامی ملزم کو گرفتار کیا۔اگلا مرحلہ ملزم سے تفتیش کا تھا جہاں پولیس کے باہمی اختلافات ہر گزرتے دن کے ساتھ شدید ہوتے جارہے ہیں۔ پولیس کا ایک حلقہ عمران صدیقی ہی کو امجد صابری کا قاتل قرار دیتا ہے جبکہ اعلی پولیس افسران نے اسے قاتل ماننے سے انکار کردیا ہے ۔اعلی پولیس افسران کا کہنا ہے کہ کیس کی جیوفینسنگ کے مطابق ملزم نہ تو واردات کی جگہ پر موجود تھا اور نہ ہی گواہوں نے اسے دیکھا ۔ ملزم کے قبضے سے آلہ قتل بھی برآمد نہیں کیا گیا ۔دوسری جانب ملزم کے اہل خانہ بھی اسے بے گناہ قرار دے رہے ہیں۔ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر کے مطابق امجد صابری قتل میں ملوث گروپ کی نشاندہی ہوگئی ہے لیکن شوٹرز کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ۔دوسری طرف ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنا اللہ عباسی کا کہنا ہے کہ امجد صابری کے قتل میں کسی گروپ کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد نہیں ملے۔تحقیقاتی ذرائع کے مطابق کیس کی تفتیش چار مختلف زاویوں سے کی جارہی ہے جبکہ مختلف تحقیقاتی اداروں میں انویسٹی گیشن کے زاوئیوں پر اختلافات ہیں ۔