ٹیکنیکل ووکیشنل سنٹرز خیبر پختونخوا کے ملازمین کا ہائیکورٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

ٹیکنیکل ووکیشنل سنٹرز خیبر پختونخوا کے ملازمین کا ہائیکورٹ کے سامنے احتجاجی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور(کرائمز رپورٹر) ٹیکنیکل ووکیشنل سنٹرز خیبر پختونخوا کی درجنوں خواتین اور دیگر ملازمین نے اپنے اداروں کی بندر بانٹ اور کروڑوں روپے کے فنڈز کی بے ضابطگیوں کے خلاف گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کو رجسٹرار کے ذریعہ ایک عرضداشت پیش کی جس میں اصلاحات کے نام پر ہونے والی سنگین بے قائدگیوں کی تفصیل بیان کی گئی ہے چیف جسٹس کے نام عرضداشت میں بتایا گیا کہ محمد امین اور شرافت اللہ نامی دو ریٹائرڈ سرکاری ملازمین جنہوں نیایک سال کے عرصہ میں ٹیوٹا کے فنڈ میں600ملین روپے کی بے ضابطگیاں کی ہیں مزید یہ کہ اپنے گاؤں میں 220کے وی کا ٹرانسفارمر بھی ٹیوٹا کے فنڈز سے لگایا گیا296کنٹریکٹ ملازمین نہ صرف بغیر ٹیسٹ انٹرویو اور میرٹ کے منافی بھرتی کئے گئے جن کیاکثریت مذکورہ دونوں افراد کے رشتہ دار اور عزیز ہیں بلکہ ان کو تنخواہوں کی ادائیگی کی مد میں بھی بڑے پیمان پر خرو برد کی جا رہی ہے چیف جسٹس کو یہ بھی بتایا گیا کہ ٹیکنیکل سنٹر مردان سے قیمتی مشینری سامان ٹولز ایکویپمنٹ پنکھے تک اتار کر نا معلوم جگہ لے گئے ایبٹ آباد سنٹر سے میٹریل کی سوزوکیاں بھر کر بازار میں فروخت کی گئیں اس طرح دیگر گیارہ ٹیکنیکل سنٹروں سے بھی مشینری اور تربیتی آلات چوری کئے گئے ہیں جس کی ویڈیو ریکارڈ پر ہے اب مذکورہ دونوں افراد مزید ٹیکنیکل اداروں پر قبضہ کرنے کیلئے ٹیوٹا حکام پر دباؤ ڈال رہے دریں اثنا ٹیکنیکل ووکیشنل انسٹرکٹرزایسوسی ایشن نے یہ تمام حقائق کور کمانڈر پشاور چیئرمین نیب چیف جسٹس آف پاکستان پشاور ہائی کورٹ اور دیگر مقتدر اداروں کے سربراہوں کے نام تحریریطور پر ارسال کی ہیں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ مزید ادارے لٹیروں کے حوالے کرنے کے خلاف فوری حکم امتناعی جاری کر کے نیب کے ذریعہ اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جائیں۔