پرویز مشرف کے نوٹس کچھ نہ بگاڑ سکے، یہ کیا بگاڑلیں گے، وکلاء

پرویز مشرف کے نوٹس کچھ نہ بگاڑ سکے، یہ کیا بگاڑلیں گے، وکلاء

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (خبر نگار خصوصی)سپریم کورٹ ،ہائیکورٹ وڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشنز ملتان کی جانب سے ملتان بینچ کی سوموارسے بحالی اوروکلاء کو توہین عدالت کا نوٹس مستردکرتے ہوئے آج ملک بھرمیں ہڑتال کرنے کے ساتھ ساڑھے10 بجے دن ہائیکورٹ میں جنوبی پنجاب کانمائندہ کنونشن طلب کرکے نیالائحہ عمل تیارکرنیکااعلان کیاہے۔دریں اثناء ملتان بینچ میں مقدمات کی سماعت بند ہونے کے خلاف تیسرے روز بھی مکمل ہڑتال اوراحتجاج جاری رکھا گیا اور پتلے نذرآتش کئے گئے نیز اجلاس کے دوران وکلاء کی آپس میں تلخ کلامی بھی جاری رہی ہے۔اس ضمن میں گزشتہ روزمکمل ہڑتال کی وجہ سے وکلاء مقدمات کی پیروی کے لئے عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے اورسینکڑوں مقدمات کی سماعت ملتوی کردی گئی۔اس ضمن میں گزشتہ شام ہائیکورٹ بارمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکرٹری سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن آفتاب احمدباجوہ نے کہاکہ سپریم کورٹ باراورپاکستان بھرکے وکلاء ہائیکور ٹ بارملتان کے ساتھ کھڑے ہیں اورشانہ بشانہ رہیں گے کیونکہ آج عدلیہ کی بحالی اوروقاروکلاء کی قربانیوں کی مرہون منت ہے حالانکہ پی سی اوعدالتوں کے دورمیں بھی وکلاء کے ساتھ ایسے واقعات نہیں ہوئے ہیں۔انھوں نے کہاکہ ایسے واقعہ کو حل کرنے کی بجائے جلتی پرتیل ڈالنے کا کام کیاگیاہے اورغیرآئینی طریقے سے عدالتی کام ہی بندکردیاگیاہے جس کے وجہ سے معاملات سنبھلنے کی بجائے اچھل گئے ہیں۔انھوں نے کہاکہ ملتان کے لوگ جتنے میٹھے اورباادب ہیں ان سے یہ توقع ہی نہیں ہے کہ وہ کسی کے ساتھ کوئی زیادتی کریں گے۔انھوں نے کہاکہ سابق صدرپرویزمشرف کے نوٹس وکلاء کا کچھ نہیں بگاڑسکے ہیں تو اب یہ نوٹس وکلاء کاکیاکریں گے اورکوئی وکیل ان نوٹسز کی سماعت کے لئے پیش نہیں ہوگااس پر جوبھی آرڈرجاری کرناہے کردیاجائے اورکوئی اس حد تک نہ جائیکہ ادارے بربادہوں۔انھوں نے کہا کہ پاکستان بار،پنجاب بار،کراچی باراورکوئٹہ بارسے بات چیت کے بات جائزہ لینے کے لئے ملتان آئے ہیں اورآج سپریم کورٹ بارکی جانب سے ہڑتال کی کال دینے کے ساتھ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے ایک ڈیکلریشن دیاجائے گا اورایک مستقل لائحہ عمل دیا جائیگا۔اس موقع پرصدرہائیکورٹ بارشیرزمان قریشی نے کہاہے کہ وکلاء کی ہڑتال جاری رہے گی اورنمائندہ کنونش میں تمام معاملات طے کئے جائیں گے اورسپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس بھی دائر کیاجائیگااوروکلاء حق پرہیں اس لئے کسی نوٹس پر کسی عدالت میں پیش نہیں ہوں گے اورنہ ہی ایسے نوٹسز کو تسلیم کرتے ہیں۔ممبرپنجاب بارکونسل خواجہ قیصربٹ نے کہاہے کہ پنجاب بارکونسل کی جانب سے بھی آج صوبہ بھرمیں عدالتی بائیکاٹ کی کال دی گئی ہے جبکہ کسی بھی وکیل کے خلاف صرف پاکستان وپنجاب بارکونسل کی ڈسپلنری کمیٹی ہی کارروائی کرسکتی ہے اورپنجاب بار،ہائیکورٹ بارکے تمام فیصلوں کوقبول کرے گی اگر آج سے ملتان بینچ میں عدالتی کام کاآغازنہیں ہواتوبینچ کوفعال نہیں سمجھیں گے۔ صدرڈسٹرکٹ بارایم یوسف زبیر نے کہاہے کہ صوبہ کی کئی بارایسوسی ایشنز کے ساتھ واقعات پر تمام ججزکو واپس بلانے کی روایت پڑچکی ہے اس لئے یہ معاملہ صرف ججز کی بحالی کے حکم پر ختم نہیں ہوگا اورنہ ہی توہین عدالت کے نوٹس کی پرواہ کریں گے۔جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بارصاحبزادہ ندیم فرید نے کہاکہ اب وکلاء کے علاوہ کسی اورکے کہنے یافیصلوں پر معاملہ ختم نہیں ہوگاکیونکہ وکلاء کے ساتھ ہتک عزت کا رویہ اب ماتحت عدالتو ں میں بھی شروع ہو گیا ہے اوریہ تحریک اب اس وقت ختم ہوگی جب تک وکلاء کے عزت ووقارکی گارنٹی نہیں دی جائے گی اورعلیحدہ صوبہ وخودمختارہائیکورٹ لے کررہیں گے۔ سابق جنرل سیکرٹری سید ریاض الحسن گیلانی آرٹیکل 6 کے تحت آئین کے کسی حصے کو معطل نہیں کیاجاسکتاہے اس لئے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کیلئے ہائیکورٹ وڈسٹرکٹ بارکی جانب سے درخواست تیارکرکے سپریم کورٹ بھجوادی گئی ہے جو آج دائر کردی جائے گی جس میں سپریم کورٹ سے اس آرٹیکل کے تحت آئین سے غداری اورسپریم جوڈیشل کونسل میں کارروائی کا مطالبہ کیاگیاہے۔قبل ازیں ڈسٹرکٹ بارملتان میں احتجاجی اجلاس منعقد کیاگیا۔جس سے خطاب کرتے ہوئے صدرہائیکورٹ بار شیرزمان قریشی نے کہاکہ ہمارے حوصلے نہ آزمائیں جائیں اوروہ اپنی زات کے لئے نہیں بلکہ پورے جنوبی پنجاب کے لئے کھڑے ہیں اوراجتماعی مفادپر اپنی ہرچیز قربان کردیں گے کیونکہ وکلاء حق پرہیں اورمعافی نہیں مانگیں گے نیز دہشت گردی کے مقدمات سے بھی نہیں گھبراتے ہیں چاہے ان کے خلاف ایک ہزارمقدمات درج کرلئے جائیں نیز ہائیکورٹ بارکو ہائیکورٹ کی جانب سے فراہم کی جانے والی بجلی اورگیس معطلی جیسے اقدامات ان کو پیچھے نہیں ہٹاسکتے ہیں۔صدرڈسٹرکٹ بار ایم یوسف زبیرنے کہاکہ وکلاء جس طرح آمریت کے خلاف لڑے ہیں اپنے حق کے لئے اس بھی زیادہ ڈٹے رہے ہیں گے اور ضرورت پڑنے پر عدالتی پہیہ جام کردیں گے۔ممبرپنجاب بارکونسل سید جعفرطیاربخاری نے کہاہے کہ بیک ڈورڈپلومیسی نہیں چلنے دیں گے اورنہ ہی کسی کووکلاء سے دھوکہ کرنے دیں گے۔ممبرپنجاب بارکونسل خواجہ قیصربٹ نے کہا ہے کہ پوری پنجاب بارہائیکورٹ بار کے ساتھ کھڑی ہے اوربینچ بحال ہونے تک عدالتی بائیکاٹ جاری رکھا جائیگانیز مطالبات کی مکمل طورپرمنظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔ممبرپنجاب بارکونسل چوہدری داؤد احمدوینس نے کہاہے کہ ملتان بینچ کے خلاف سازشیں پہلے سے ہورہی تھیں لیکن اب موقع ملنے پراسے عملی جامہ پہنایاگیاہے لیکن اپنے حق کولینے کے لئے کسی کی طرف نہیں دیکھیں بلکہ اپنے زوربازوپرلڑناہوگا۔ ممبرپنجاب بارکونسل ندیم احمدتارڑنے کہاہے کہ پنجاب بارہائیکورٹ بارکامکمل ساتھ دے گی اورپاکستان باربھی ساتھ کھڑی ہوگی۔جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بارصاحبزادہ ندیم فرید نے کہاکہ وکلاء نے ہمیشہ اپنی زات کی بجائے عوام الناس ،آئین وقانون کی بالادستی اوراداروں کے استحکام کی بات کی ہے لیکن اپنے ساتھ روارکھی جانے والی ناانصافیوں کاواحد حل علیحدہ صوبہ اورخودمختارہائیکوٹ ہی ہے جو حاصل کرنے تک جدوجہدجاری رکھیں گے۔جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بارسید انیس مہدی نے کہاکہ وکلاء کو ڈرایادھمکایا نہیں جاسکتاہے وکلاء اپنا حق لینے کے لئے کھڑے ہوئے اورحق لے کررہیں گے۔سینئرممبرحاجی محمداسلم ملک نے کہاکہ اس خطے کے نمائندہ گورنر پنجاب کو یہاں کے وکلاء4 کے مسائل حل کرنے اور مطالبات منظورکرانیکے لئے اپناکرداراداکرناچاہیے۔قبل ازیں سیداطہرحسن شاہ بخاری،خالد اشرف خان،ممتازنورٹانگرہ،حافظ اللہ دتہ کاشف بوسن،عظیم الحق پیرزادہ،سید ریاض الحسن گیلانی ،رانالیاقت علی،ملک محبوب سندیلہ،مہرمحمداقبال سرگانہ،نشیدعارف گوندل،راناغلام حسین،عبدالستارملک ،خالدمترو،رفیع رضاکھادل،مرزافرخ بیگ،طاہرمنصوربخاری نے بھی خطاب کیا۔بعدازاں وکلاء4 کی جانب سے چوک کچہری تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں پتلے نذرآتش کرنے کے ساتھ نعرے بازی بھی کی گئی۔دریں اثناء اجلاس کے دوران مختلف معاملات پر بارعہدیداروں اوروکلاء کے درمیان تلخ کلامی کے ساتھ تقاریرمیں طنزیہ جملے بھی اداکئے گئے۔
وکلاء