انٹرا افغان مذاکرات تیز کرنے کے لئے امریکہ کا دباؤ
واشنگٹن(اظہر زمان، بیورو چیف) امریکہ نے انٹرا افغان مذاکرات تیز کرنے کے لئے اپنا دباؤ بڑھا دیا ہے۔ طالبان، کابل انتظامیہ اور دیگرسٹیک ہولڈرز کے درمیان ٹھوس مکالمے میں سست روی دیکھ کر امریکہ نے ایک بار پھر اپنے خصوصی ایلچی زلمے خلل زاد کو خطے میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہفتے کی شب امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی ایلچی اس مقصد کے لئے جمعہ کو روانہ ہو چکے ہیں اور وہ تمام سٹیک ہولڈرز کے درمیان مذاکرات کو تیز کرنے کے لئے دوہا، کابل، اسلام آباد، اوسلو اور صوفیہ میں مختصر قیام کے دوران ضروری رابطے کریں گے اور کوشش کریں گے کہ ڈیڈ لاک کو توڑ کر مذاکرات تیزی سے آگے بڑھیں۔ امریکہ نے فروری میں طویل بحث کے بعد بالآخر دوہا میں طالبان کے ساتھ ایک جامع سمجھوتہ طے کیا تھا جس کی روشنی میں طالبان، کابل انتظامیہ اور تمامس ٹیک ہولڈرز کو افغانستان میں مستقبل میں نئی حکومت کے قیام کے لئے بات چیت کرنی تھی جس کی رفتار تسلی بخش نہیں ہے۔ اس معاہدے کے تحت امریکہ افغانستان میں موجود اپنی فوج کو مرحلہ وار نکالنے پر رضا مند ہوا تھا جس پر عملدرآمد جاری ہے۔