پشاور میں پلاسٹک سے ایل پی جی تیار کرنے کا پائلٹ پلانٹ لگا دیا گیا
پشاور (سٹاف رپورٹر)خیبر پختونخوا کے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے پلاسٹک سے ایل پی جی تیار کرنے کا پلانٹ لگا لیا جس کا افتتاح مشیر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ضیاء اللہ خان بنگش اور معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے کر دیا۔ خیبر پختونخواوزارت سائنس وٹیکنالوجی نے کلین اینڈ گرین خیبر پختونخوا مشن کے تحت پشاور میں پلاسٹک سے ایل پی جی تیار کرنے کا پائلٹ پلانٹ لگا لیا۔ پلانٹ سے 100 کلو گرام پلاسٹک سے 60 کلو گرام ایل پی جی گیس حاصل ہوگی جس سے نہ صرف آلودگی اور پلاسٹک کچرے میں کمی واقع ہوگی بلکہ عوام کو کو کم ریٹ پر ایل پی جی گیس میسر ہونے کے ساتھ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ افتتاحی تقریب سے خطاب میں مشیر سائنس و ٹیکنالوجی ضیاء اللہ خان بنگش نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کو صوبے کے دوسرے اضلاع اور بڑے شہروں تک توسیع دی جائے گی انہوں نے کہا کہ شہروں میں پلاسٹک کی وجہ سے نکاسی آب کا مسئلہ بھی مستقل بنیادوں پر اس منصوبے سے ختم ہو جائے گا اور سیاحتی مقامات میں آلودگی بھی ختم ہوگی جبکہ ایل پی جی کی کم قیمت پر دستیابی کی وجہ سے جنگلات کی کٹائی پر بھی قابو پایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق محکمہ سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کلین اینڈ گرین پاکستان منصوبے کے تحت عملی اقدامات کر رہی ہیں جبکہ ڈیجیٹل پاکستان کے تحت صوبائی حکومت نے کئی اہم میگا منصوبے بھی شروع کر رکھے ہیں۔ ضیاء اللہ خان بنگش نے کہا کہ سائنس ٹیکنالوجی و انفارمیشن ٹیکنالوجی میں بین الاقوامی اور قومی کمپنیوں کو راغب کرنے کیلئے بہت زیادہ سہولیات دی جا رہی ہیں جبکہ قومی سطح کے انجینئرز اور سائنسدانوں کی بھی بھرپور حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران خان بنگش نے منصوبے کے حوالے سے کہا کہ اس منصوبے سے لوکل سطح پر ریونیو جنریشن میں اضافہ ہوگا اور انرجی بحران پر بھی قابو پایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام میں بایوڈیگریڈیبل پلاسٹک بیگز کے استعمال کے بارے میں شعور اجاگر کرنے اور موجودہ سسٹم کو ان پلانٹس کے ذریعے پلاسٹک کے کچرے سے صفائی یقینی ہو جائے گی گی جس سے آلودگی میں کمی واقع ہوگی۔ سیکرٹری سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی مختیار احمد نے کہا کہ دیگر کئی اہم منصوبے بھی پائپ لائن میں ہیں جن سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوں گے اور عوام کو سہولیات بھی میسر ہونگی۔ ڈائریکٹر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد خان نے منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کو ہم نے ایک سو اٹھارہ ممالک کی نمائندگی رکھنے والے فورم میں پیش کیا جس میں ہمیں سیکنڈ پوزیشن حاصل ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ ان پلانٹس کی تنصیب سے انرجی کی دستیابی یقینی ہو جائے گی اور سرمایہ بھی صوبے میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک 29کمپنیوں نے اس منصوبے میں انویسٹمنٹ کے لئے رضا مندی ظاہر کی ہے مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے خالد خان نے کہا کہ نوجوانوں کو مواقع دئیے جارہے ہیں تاکہ وہ خود بھی باعزت روزگار حاصل کریں اور دوسروں کے لئے بھی ذریعہ روزگار بنیں۔