سخاکوٹ‘ جرگہ کی کاوشوں سے دیرینہ دشمنی دوستی میں بدل گئی
سخاکوٹ(نمائندہ پاکستان)سخاکوٹ ملاخیلہ میں جرگہ کی کوششوں سے 20سالہ دشمنی دوستی میں بدل گئی۔ بدرشی قومی اتحاد کے کوششوں سے دونوں فریقین نے ایک دوسرے کو گلے لگا کر آئندہ بھائیوں کی طرح رہنے کا حلف اُٹھایا۔دشمنی میں دونوں فریقین سے تین افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق:۔ سخاکوٹ کے نواحی گاؤں ملا خیلہ میں دو فریقین فریق اول عمرحسن، شاہ حسین، محمد صدیق، سعادت اشرف، فہد خان وغیرہ اور فریق دوم منظور خان،احمد خان، ابوبکر، اسماعیل خان اور گوہر خان وغیرہ کے درمیان گذشتہ بیس سال سے دشمنی چلی ارہی تھی۔ بد رشی قومی اتحاد نے فریقین کے درمیان راضی نامہ کے لئے کوششیں کئے جس کے لئے بدرشی قومی اتحاد کے صدر کاشف اقبال خان کی قیادت میں جرگہ تشکیل دیا گیا۔جرگہ ممبران حاجی نسیم خان،حاجی وزیر محمد، مولانا جمال الدین،محمد اعظم خان،سابق ناظم محمد یوسف خان،فضل رحیم خان، عرفان علی، مختیار خان، شاہ سوار خان، سلطان روم اور سردار خان وغیرہ نے دن رات کوششیں کئے جو بالاآخر کامیاب ہو ئے۔بیس سالہ دشمنی کے راضی نامہ کے سلسلے میں ملاخیلہ سخاکوٹ میں ایک بڑا اجتماع زیر صدارت قومی اتحاد کے صدر کاشف اقبال خان منعقد ہوئی جس میں علاقائی مشران، علماء کرام اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور سماجی ورکروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر دونوں فریقین نے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر ائندہ بھائیوں کی طرح رہنے کا حلف اٹھایا۔راضی نامہ اجتماع سے ممتاز عالم دین مولانا صاحب حق جھاڑے مولوی صاحب، مولانا جمال الدین اور عرفان علی نے خطاب کیا۔ علماء کرام نے راضی نامہ کے شرعی و دنیاوی حیثیت پر مفصل روشنی ڈالی۔