"فزکس کے استاد نے قابل اعتراض حالت میں طالبہ کو ویڈیو کال کی اور۔۔۔ " جی سی یونیورسٹی لاہور میں بھی مبینہ جنسی ہراسانی کا واقعہ سامنے آگیا

"فزکس کے استاد نے قابل اعتراض حالت میں طالبہ کو ویڈیو کال کی اور۔۔۔ " جی سی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ویب ڈیسک) نجی سکول جنسی ہراسگی سیکنڈل کے بعد گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں بھی مبینہ جنسی ہراسانی کا سکینڈل منظر عام پر آگیا۔ روزنامہ جنگ کے مطابق جی سی یو لاہور کی طالبہ کی جانب سے شعبہ فزکس کے استاد پرجنسی ہراسانی کا الزام لگایا گیا ہے، جس کےبعد انتظامیہ نے پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی۔

جی سی یونیورسٹی کے ایک طالبعلم نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں ساتھی طالبہ کے ساتھ ہراسگی واقعہ کے بارے میں بیان کیا گیا ہے۔ طالبعلم نے الزام عائد کیا کہ فزکس ڈیپارٹمنٹ کے استاد کی جانب سے طالبات کو جنسی طور پرہراساں کیا جاتا رہاہے، کچھ روز قبل اس استاد نے ایک طالبہ کو ویڈیو کال کی، اس ویڈیو کال کے وقت ٹیچر قابل اعتراض حالت میں تھا اور اس کال کے سکرین شاٹ بھی انکے پاس موجود ہیں۔ معاملے کی انکوائری کیلئے انتظامیہ کی جانب سے ایک پانچ رکنی کمیٹی بنا دی گئی جس میں ایک خاتون پروفیسر کوبھی شامل کیا گیا۔

انتظامیہ کا کہنا کہ کوئی بھی طالبعلم کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر ثبوت پیش کرسکتا اور بیان ریکاڈ کروا سکتا ہے،اس کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ جی سی یو سے قبل بھی جنسی ہراسگی کے واقعات رپورٹ ہوتے رہے ہیں جس پر اساتذہ کو نوکری سے فارغ بھی کیا گیا تھا۔