گلبرگ ٹاون ‘رہائشی عمارتو ں پر پٹرول پمپ پلازے بن گئے

گلبرگ ٹاون ‘رہائشی عمارتو ں پر پٹرول پمپ پلازے بن گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(جاوید اقبال) ٹاﺅن میونسپل ایڈمنسٹریشن گلبرگ نے ٹاﺅن کی حدود میں 100عمارتیں بلڈنگ بائی لاز کے برعکس تعمیر کر ادی ہیں جبکہ 70سے زائد عمارتیں کچی آبادیوں اور رہائشی کالونیوں میں بنائی گئی ہیں اسی طرح لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے برعکس مجموعی طور پر170تعمیرات کرائی گئی ہیں ان میں سے مغلپورہ چوک میں ریلوے کی رہائشی آبادی لاریکس کالونی کے گھر کو مسمار کرا کر پٹرول پمپ تعمیر کرا دیاگیا ہے۔جبکہ اسی کالونی کے چوک میں گھروں سے نقشہ جات پاس کئے گئے بعد میں مالکان نے مذکورہ ٹاﺅن کے شعبہ ٹاﺅن پلاننگ کی ملی بھگت سے اس کو پلازوں میں تبدیل کر لیا جہاں آج کمرشل سرگرمیاں جاری و ساری ہیں ٹاﺅن انتظامیہ نے سروے لسٹ میں 170میں سے صرف 40عمارتوں کی تعمیر کو بلڈنگ بائی لاز کے برعکس قرار دیتے ہوئے مسماری کے نوٹسز جاری کئے جن میں سے 31عمارتوں کے مالکان سے ”اندر خانے“ معاملات طے کر کے انہیں روکے کر دیا گیا جبکہ جن 9عمارتوں کو خلاف نقشہ اور بلڈنگ بائی لاز قرار دے کر نوٹس جاری کئے گئے بعد میں اس پر بہت خاموشی اختیار کر لی گئی اور خاموشی اختیار کر کے ان کی بھی تعمیر مکمل کرا لئی گئی روزنامہ ”پاکستان“ کی تحقیقات کے مطابق گلبرگ ٹاﺅن میں غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی ٹاﺅن کا شعبہ ٹاﺅن پلاننگ کرتا ہے ٹاﺅن میں بلڈنگ انفارمیشن آفیسر کی 5آسامیوں میں جس میں سے 4عرصہ دراز سے خالی ہیں صرف ایک بلڈنگ انسپکٹر اور ٹی او پی ہیں جنہوں نے لاہور کے ہی اہم ترین ٹاﺅن کا حلیہ بھگاڑ دیا ہے اور جگہ جگہ ناجائز تعمیرات ہو رہی ہیں جہاں تک کہ کچی آبادیوں اور رہائشی کالونیوں میں بھی ناجائز تعمیرات کا جمعہ بازار لگا دیا ہے۔ 45سے60چند عمارتیں مکمل ہو چکی ہیں۔پارکنگ کی جگہ تک عمارتوں میں ملا لی ہے کسی ایک عمارت میں بھی سیڈ بیک نہیں چھوڑا گیا زیادہ تر کے نقشہ جات رہائشی جاری کرائے گئے ہیں مگر موقع پر کئی کئی منزلہ کمرشل عمارتیں بن چکی ہیں جی ٹی روڈ اور شالیمار لنک روڈ پر بھی کئی کمرشل عمارتوں کے نقشہ جات رہائشی بنیادوں پر جاری کئے گئے سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے ٹاﺅن کے مافیا نے کمرشل قرار دیئے گئے علاقوں میں بھی بغیر کمرشلائزیشن فیس جمع کرائے نقشہ جات جاری کر دیئے ہیں اسی حوالے سے ٹاﺅن میونسپل آفیسر فیصل شہزاد سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ 40عمارتیں بلڈنگ بائی لاز کے برعکس بننے کی شکایات پر انہیں فوری طور پر نوٹسز جاری کر دیئے گئے ہیں بعض کے خلاف مقدمات بھی درج کرائے گئے انہوں نے کہا کہ باقی کا علم نہیں ٹی او ایس ذمہ دار ہیں جس سے رپورٹ طلب کروں گا۔انہوں نے بلڈنگ بائی لاز پر عملدرآمد کرانا ہوتا ہے اگر خلاف ورزی ہوئی ہے تو اس کے خلاف سخت ایکشن یا جائے گا۔