مارشل لا آرٹیکل چھ کے تحت جرم ہے لگانے والوں کا احتساب ہونا چاہیے فضل الرحمٰن

مارشل لا آرٹیکل چھ کے تحت جرم ہے لگانے والوں کا احتساب ہونا چاہیے فضل الرحمٰن ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                              اسلام آباد (این این آئی) جمعیت علماءاسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ طالبان اور امریکا کے مابین مذاکرات کی خبروں میں کوئی گہرائی نظر نہیں آتی ¾ یوں لگ رہا ہے جیسے ایک دوسرے کو مصروف رکھنے کی پالیسی اپنائی جا رہی ہے۔بدھ کو اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے سے ڈیڑھ گھنٹے کی ملاقات میں مولانا فضل الرحمان نے انہیں افغان مسئلے کے حل کے لئے اپنے موقف سے آگاہ کیا۔ بعد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ افغان مسئلے کے حل میں پاکستان کا کردار بھی ہونا چاہئے کیونکہ افغانستان کی وجہ سے پاکستان براہ راست متاثر ہو رہا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ افغانستان سے اتحادی افواج کے انخلا کے بعد دنیا کو افغانستان کے اندرونی سیاسی استحکام کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے جب تک افغانستان کے حالات ٹھیک نہیں ہوتے تب تک پاکستان کے حالات متاثر ہوتے رہیں گے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ صرف پاکستان ہی نہیں ، یہ معاملہ اب پورے خطے کا مسئلہ بن گیا ہے، پورا خطہ خطرات سے دوچار ہے ۔ پورے خطے کو اس جنگ کے حالات سے نکالا جائے۔ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف بغاوت کیس کے حوالے سے ایک سوال پر مولانافضل الرحمن نے کہا کہ مارشل لا آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت ایک جرم ہے ۔ مارشل لا لگانے والوں کا احتساب ہونا چاہئے۔ اس معاملے پر حکومت کے ساتھ اصولی اختلاف تو نہیں ہے تاہم اس کی عملی شکل کیا ہونی چاہئے اس پر رائے آئے گی تو ہی کوئی راستہ نکل آئے گا۔
فضل الرحمن

مزید :

صفحہ آخر -