لڑائی میں کچھ نہیں رکھا ، پہاڑوں پر جانیوالے واپس آجائیں ، لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ

لڑائی میں کچھ نہیں رکھا ، پہاڑوں پر جانیوالے واپس آجائیں ، لیفٹیننٹ جنرل ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 کوئٹہ(خصوصی رپورٹ)کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ لڑائی میں کچھ نہیں رکھا ،پہاڑوں پر جانے والے نواجوان واپس آجائیں اور قومی دھار ے میں شامل ہوکر ملکی ترقی کا حصہ بنیں،کوئٹہ میں قومی ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کے افتتاح کے موقع پر رنگا رنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہاڑوں پر جانے والے نوجوانوں کو معلوم ہو گیا کہ انہیں چند روپوں کی خاطربہلا پھسلاکر وطن عزیزکیخلاف استعمال کیا گیا ہے،اسلئے اب پہاڑوں پر جانے والے نوجوان ہتھیار پھینک کر خود کو سکیورٹی حکام کے حوالے کررہے ہیں،لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ نے کہا کہ صوبائی حکومت اور سکیورٹی ایجنسیاں ہتھیار ڈالنے والے نوجوانوں سے بھر پور تعاون کریں گی اور انہیں مختلف ہنر سکھا کر معاشرے کا کارآمد شہری بننے میں مدد کی جائیگی۔
کوئٹہ( آئی این پی ) وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز منعقد ہو،ا اجلاس میں صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی ، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ ، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، جنرل کمانڈنگ آفیسرز، آئی جی ایف سی، سیکریٹری داخلہ ، آئی جی پولیس ، کمشنر کوئٹہ سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لیا گیا اور دہشت گردوں اور شر پسندوں کے خلاف موثر کاروائی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال ، متعلقہ اداروں کی اس حوالے سے تجزیاتی رپورٹوں اور سفارشات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ متعلقہ اداروں کے باہمی اشتراک سے عوام کے جان و مال کی حفاظت کے لیے کئے گئے اقدامات سے عوام میں احساس تحفظ پیدا ہوا ہے اور جرائم پیشہ ،ناپسندیدہ عناصر اور شر پسندوں کے خلاف جاری کاروائیوں کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آر ہے ہیں، ایپکس کمیٹی نے بلوچستان میں امن و عامہ کو مستقل بنیادوں پر قائم کرنے کی ضرورت کا تفصیلی جائزہ لیا اور اس سلسلہ میں پر امن بلوچستان مفاہمتی پالیسی پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا تاکہ وہ نوجوان جو ریاست کے خلاف مسلح کاروائی ترک کرنے کا یقین دلائیں ان کو عام معافی دی جائے گی اور حکومت ان کی بحالی کے لیے مالی مدد کرے گی۔ اجلاس میں ملکی سطح پر دینی مدارس کی تنظیم نو اور رجسٹریشن، افغان مہاجرین سے متعلق صوبائی حکومت کے موقف اور دہشت گردی کی کاروائیوں میں استعمال ہونے والے فنڈز کی تحقیقات سے متعلق امور کا بھی تفصیلی جائرہ لیا گیا اور طے پایا کہ مدارس کی رجسٹریشن کا عمل محکمہ تعلیم کے توسط سے مکمل کیا جائیگا، جبکہ افغان مہاجرین کے حوالے سے صوبائی حکومت کے موقف سے وفاقی حکومت کو آگاہ کیا جائیگا، ایف آئی اے، کسٹم، نیب اور پولیس کے ذریعے دہشت گردی کی کارروائیوں میں استعمال ہونے والے وسائل اور فنڈنگ کی تحقیقات کرائی جائے گی اور ان میں ملوث پس پردہ عناصر کو عوام کے سامنے لاکر قانون کے مطابق سزا دلائی جائے گی، اجلاس میں دہشتگرد مذہبی کالعدم تنظیموں کے خلاف کاروائی کو مزید موثر بنانے پر اتفاق کیا گیا اجلاس میں مستونگ کھڈ کوچہ کے المناک واقعہ میں ملوث عناصر کے خلاف ایف سی کی کارروائی کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس پر اطمینان کا اظہار کیا گیا، ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ نے اجلاس کو کوئٹہ شہر میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بارے میں تشکیل دی گئی تحقیقاتی ٹیموں کی اب تک کی کارکردگی سے آگاہ کیا، جبکہ کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے مسافروں بسوں کے سیکورٹی انتظامات کے حوالے سے اجلاس کو تفصیلات فراہم کیں، اجلاس میں لیویز فورس کی استعداد کار کو بڑھانے کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا اور محکمہ داخلہ کو اس حوالے سے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی۔

مزید :

صفحہ اول -