جنسی بد اخلاقی جبری مشقت ، بھارت خواتین کیلئے دنیا کا سب سے زیادہ خطرناک ملک قرار
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی ماہرین کی رائے پر مشتمل ایک سروے میں جنسی بد اخلاقی اور جبری مشقت کے واقعات کی بناء پر بھارت کو خواتین کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ملک قرار دے دیا گیا۔عالمی ماہرین کی رائے پر مشتمل تھومپسن رائٹرز فاؤنڈیشن کے سروے میں جنسی تشدد، ہراساں کیے جانے اور ذہنی اور گھریلو تشدد سمیت خواتین کو درپیش مختلف قسم کے خطرات پر سوال کیے گئے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فہرست میں پہلا نمبر ظاہر کرتا ہے کہ بھارت میں خواتین کے تحفظ کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جارہے۔اس فہرست میں خواتین کے لیے افغانستان دوسرا، شام تیسرا، صومالیہ چوتھا اور سعودی عرب پانچواں خطرناک ملک قرار دیا گیا ہے۔جبکہ خواتین کے لیے خطرناک ملکوں میں پاکستان کا چھٹا نمبر ہے۔ٹاپ ٹین ملکوں میں شامل امریکا واحد مغربی ملک ہے، جسے خواتین کے لیے خطرناک قرار دیا گیا ہے۔بھارت میں خواتین کے ساتھ جنسیبد اخلاقی کے واقعات میں گزشتہ کچھ سالوں میں بہت زیادہ اضافہ دیکھا گیا خاص طور پر 2012 میں دارالحکومت نئی دہلی میں ایک طالبہ کو چلتی بس میں اجتماعی بد اخلاقی کا نشانہ بنایا گیا تھا، جو بعدازاں دوران علاج دم توڑ گئی تھی۔جس کے بعد ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا اور نئی دہلی کو 'ریپ کیپیٹل' بھی کہا جانے لگا۔حکومتی اعدادوشمار کے مطابق بھات میں 2007 سے 2016 کے دوران خواتین کے خلاف جرائم میں 83 فیصد اضافہ ہوا ہے، جہاں ہر گھنٹے میں جنسیبداخلاقی کے 4 کیسز ہوتے ہیں۔اسی طرح بھارت میں کام کی جگہوں پر بھی جنسی ہراساں کیے جانے کے واقعات میں 170 فیصد اضافہ ہوا ہے۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اس حوالے سے رابطہ کرنے پر بھارت کی وزارت برائے ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ نے سروے کے نتائج پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔