پنجاب کی نگران کابینہ نے 4ماہ کے بجٹ کی منظوری دیدی ،تنخواہوں اور پنشن میں 10فیصد اضافہ

پنجاب کی نگران کابینہ نے 4ماہ کے بجٹ کی منظوری دیدی ،تنخواہوں اور پنشن میں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(جنرل رپورٹر)نگران وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعلیٰ آفس میں منعقدہ اجلاس میں نئے مالی سال 2018-19 کے4 ماہ کے بجٹ کی منظوری دے دی گئی۔اجلاس کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں10فیصد اضافے کی تجویزکو منظور کیاگیا اور ہاؤس رینٹ میں نظر ثانی کی بھی منظوری دی گئی۔اجلاس میں ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں بھی 10فیصد اضافے کی منظوری دی گئی۔ نگران کابینہ نے نئے مالی سال 2018-19کے 4ماہ کے ترقیاتی بجٹ کی بھی منظور ی دی۔ اجلاس میں نئے مالی سال 2018-19 کے 4 ماہ کے جاریہ اخراجات کے تخمینہ جات کی منظوری دی گئی۔نگران وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت نے نئے مالی سال برائے 2018-19کیلئے 4 ماہ کا بجٹ پیش کیا ہے اور ہم نے آئینی تقاضوں کو مدنظر رکھ کر بجٹ پیش کیا ہے۔ہم نے اپنے محدود مینڈیٹ اور آئینی ذمہ داری کے اندر رہتے ہوئے بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کی ہے۔تعلیم،صحت ،زراعت اورسماجی شعبوں کیلئے فنڈز میں اضافہ کیاگیاہے ۔ ہم نے اپنے مینڈیٹ میں رہ کر صوبے کے عوام کی خدمت کرنی ہے ۔ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا کہ تمام فیصلے کابینہ کی مشاورت سے کیے جارہے ہیں اورآج اتفاق رائے سے بجٹ منظور کیاگیا۔اجلاس میں پنجاب ریونیواتھارٹی کی کا رکردگی کو سراہا گیا۔قبل ازیں سیکرٹری خزانہ نے نئے مالی سال کے بجٹ کے اہم خدوخال کے حوالے سے بریفنگ دی ۔اجلاس میں صوبائی وزراء ،چیف سیکرٹری ،انسپکٹر جنرل پولیس اوراعلی حکام نے شرکت کی۔دریں اثناء ڈاکٹر حسن عسکری سے وزیراعلیٰ آفس میں لاہور میں چین کے قائم مقام قونصل جنرل وانگ ڈیکسو نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور ،پاک چین تعلقات کے فروغ اورسی پیک کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نگران وزیراعلیٰ ڈاکٹر حسن عسکری نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین دوستی دنیا میں امن ، محبت، تعاون اور والہانہ جذبوں کی روشن مثال ہے اور یہ دوستی ہر امتحان پر پورا اتری ہے۔ چین پاکستان کا سب سے بااعتماد دوست ملک ہے۔ چین کی قیادت اور حکومت نے مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان اور چین کا رشتہ دلوں کا رشتہ ہے ۔ چین دوستی کیلئے کوئی شرائط نہیں عائد کرتا بلکہ یہ دوستی لو مور کے اصول پر کاربند ہے اور یہی وجہ ہے کہ پاکستا ن اور چین کی دوستی لازوال رشتوں میں ڈھل چکی ہے اور عصر حاضر کی تاریخ میں پاک چین دوستی کی کوئی مثال موجود نہیں اور ہمیں چین کی دوستی پر فخر ہے۔ قائم مقام چینی قونصل جنرل نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی اور دو طرفہ معاشی تعاون ہر گزرتے لمحے فروغ پا رہا ہے۔ چین ترقی اور خوشحالی کے سفر میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب

لاہور(جنرل رپورٹر)پنجاب کی نگران حکومت نے آئندہ مالی سال 2018-19ء کے پہلے چار ماہ کیلئے 693ارب روپے کے عبوری بجٹ کی منظوری دیدی ہے، کل بجٹ میں اخراجات جاریہ کا حجم 592.9ارب روپے جبکہ 100.1ارب روپے ترقیاتی اخراجات کی مد میں رکھے گئے ہیں جو صرف جاری ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہوں گے ۔ اس امر کا اظہار نگران صوبائی وزیر خزانہ ضیاء حیدر رضوی اور وزیر اطلاعات ونشریات احمد وقاص ریاض نے نگران کابینہ کی جانب سے آئندہ مالی سال 2018-19کے پہلے چار ماہ کے عبوری بجٹ کی منظوری کے بعد 90شاہراہ قائد اعظم پر اپنی مشترکہ پریس کانفر س میں کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری خزانہ پنجاب حامد یعقوب شیخ اور چیئرمین پنجاب ریونیو اتھارٹی ڈاکٹر راحیل صدیقی کے علاوہ فنانس ڈیپارٹمنٹ کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ نگران صوبائی وزیر خزانہ ضیاء حیدر رضوی نے کہا کہ بجٹ پورے سال کا بنایا گیا ہے لیکن منظوری صرف چار ماہ کے اخراجات کی دی گئی ہے ، جب نئی حکومت آئے گی تو وہ اس کی منظوری دے گی ، نئی حکومت اس میں تبدیلی بھی کر سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی شق 126کے تحت نگران حکومت نے صرف چار ماہ کے اخراجات کا بجٹ پیش کیا ہے ،آئندہ مالی سال کے عبوری بجٹ میں الیکشن کمیشن کے لئے 1.6ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جس میں سے 29.8کروڑ روپے ٹرانسپورٹ اور دیگر اخراجات کے لئے فوری طور پر الیکشن کمیشن کو جاری کیے جا چکے ہیں ۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنرز کی پنشن میں سابقہ وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ اضافے کے مطابق 10فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات کیے گئے ہیں جس کے مطابق کوئی نئی بھرتی نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت نے بلدیاتی اداروں کو ایک ماہ کے لئے معطل کرنے کے لئے الیکشن کمیشن سے سفارش کی ہے کیونکہ بلدیاتی اداروں کے ذریعے ترقیاتی کاموں پر اعتراضات آرہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی کے خلاف کوئی اقدام نہیں اٹھا رہے ،ہمارا کام صرف شفاف الیکشن منعقد کروانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو آئین کے مطابق پروٹوکول اور سکیورٹی فراہم کی گئی ہے ۔ بجٹ اعداد و شمار کے مطابق بجٹ میں تنخواہوں کے لئے 314ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال ان کا حجم 257ارب روپے تھا۔ اسی طرح رواں مالی سال پنشن کی مد میں 228ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جن کا حجم گزشتہ مالی سال 183ارب روپے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے حوالے سے حکومت کو تجویز دی ہے کہ اس سکیم سے جو بھی پیسہ آئے گا اسے قرض اتارنے پر استعمال کیا جائے ۔ آئندہ مالی سال 2018-19کے بجٹ اعداد شمار کے مطابق رواں مالی سال کے لئے پنجاب ریونیو اتھارٹی کیلئے ٹیکس وصولی کا نظر ثانی شدہ ہدف 115ارب روپے ،بورڈ آف ریونیو کے لئے نظر ثانی شدہ ہدف 62.5ارب روپے اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے لئے ٹیکس وصولی کا نظر ثانی شدہ ہدف28.5ارب روپے مقرر ہے ۔رواں مالی سال کے مقالبے میں آئندہ مالی سال 2018-19کے لئے صوبائی ٹیکس اور نان ٹیکس آمدنی میں 16فیصد اضافہ کر کے اس کا ہدف 359ارب روپے مقرر کیا گیا ہے جبکہ آئندہ مالی سال صوبائی محاصل کی وصولی میں 29فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے جس کے مطابق پنجاب ریونیو اتھارٹی کے لئے آئندہ مالی سال کے لئے 150ارب روپے کے ٹیکس کی وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ،بورڈ آف ریونیو کے لئے 74.45ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے لئے 35.7ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔ جبکہ رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے لئے پنجاب ریونیو اتھارٹی مجموعی ٹیکس وصولی میں سے 50ارب روپے ،بورڈ آف ریونیو 24.82ارب روپے اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن 11.9ارب روپے کی ٹیکس وصولی کریں گے ۔
بریفنگ

مزید :

صفحہ اول -