مقابلے کیلئے تیار ہیں، خود روزگار سکیم کا فروغ مشن ہو گا:میاں افتخار

مقابلے کیلئے تیار ہیں، خود روزگار سکیم کا فروغ مشن ہو گا:میاں افتخار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور ( پ ر ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ گزشتہ الیکشن میں ہمارا مقابلہ جنات سے تھا اور ہمارے ہاتھ باندھے گئے تھے تاہم اس بار ہر مقابلہ کیلئے تیار ہیں،اقتدار میں آ کر روزگار فراہمی کا وعدہ حقیقی معنوں میں پورا کریں گے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے انتخابی مہم کے دوران تارو جبہ میں بڑے جلسہ عام اور یو سی بالو ،ڈاگبیسود ،گڑھی پیغام شاہ اور ڈاگ اسماعیل خیل سمیت مختلف مقامات پر شمولیتی تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر سینکڑوں افراد نے اپنی جماعتوں سے مستعفی ہو کر اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا ، میاں افتخار حسین نے شامل ہونے والوں کو مبارکباد دی ،انہوں نے کہا کہ سابق دور حکومت میں کوئی وعدہ پورا نہیں کیا گیا جبکہ اس کے بر عکس سرکاری ملازمین کی بے توقیری کی گئی ، آج ایک کروڑ نوکریاں دینے کے وعدے کرنے والے بتائیں کہ انہوں نے پانچ سال میں خیبر پختونخوا میں کتنے لوگوں کو روزگار دیا ، انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ سابق صوبائی حکومت نے اپنے دور میں عوام کو یکسر انداز کیا اور کوئی منصوبہ نہیں دیا جا سکا ، انہوں نے کہا کہ پشاور کو آثار قدیمہ میں تبدیل کرنے والوں نے صرف کمیشن کو فوقیت دی ، جو اپنے کارکنوں کو عزت نہیں دے سکتے وہ قوم کی قیادت کرنے کا حق نہیں رکھتے ،میاں افتخار حسین نے کہا کہ ہمارے نظریاتی کارکن ہماری اصل بنیاد ہیں جبکہ نئے شامل ہونے والوں کو سر کا تاج بنا کر رکھیں گے ، انہوں نے کہا کہ حکومت میں آئے تو بے روزگاری کے خاتمے پر توجہ دیں گے اور اس مقصد کیلئے نوجوانوں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی ممکن بنائی جائے گی تاکہ خود روزگار سکیم کے ذریعے روزگار کے مواقع میسر آ سکیں ، انہوں نے کہا کہ تعلیم اے این پی کے منشور میں سرفہرست ہے جبکہ ماضی میں تعلیمی ایمرجنسی کے نام پر تعلیمی نظام کو تباہ کر دیا گیا تعلیمی شعبہ این جی اوز کے حوالے کیا گیا جس کا خمیازہ قوم نے بھگتا اور نتائج کی صورت میں25سکولوں کا کوئی بھی طالب علم پاس نہ ہو سکا ،انہوں نے کہا کہ صحت کا انصاف ڈھونگ ثابت ہوا جس کا ثبوت صوبے میں ڈینگی کی وبا ہے ، سابق حکومت ایک مچھر کے سامنے بے بس نظر آئی اور خاتمے کیلئے سردیوں کا انتظار کرنے کی تجویز پیش کر دی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور کے میرٹ پر بھرتی کئے گئے 11یونیورسرسٹیز کے وائس چانسلرز کو کو تبدیل کر کے پنجاب سے وائس چانسلرز امپورٹ کئے گئے ، انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ووٹ بنک کو صرف وزارت عظمیٰ کے حصول کیلئے اہمیت دی گئی اور خیبر پختونخوا کے وسائل پنجاب کے ووٹ بنک کیلئے استعمال کئے گئے، انہوں نے کارکنوں پر زور دیا کہ الیکشن مہم کیلئے اپنی تمام توانائیاں بروئے کار لائیں اور پارٹی کا پیغام گھر گھر پہنچانے کیلئے دن رات محنت کریں