مقبوضہ کشمیر میں حاضر سروس پولیس آفسر نے گورنر راج کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ایسا کام کر دیا کہ دہلی میں مودی سرکار کے بھی ہوش اڑ گئے ،انڈین سیکیورٹی اداروں نے سر جوڑ لئے 

مقبوضہ کشمیر میں حاضر سروس پولیس آفسر نے گورنر راج کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ایسا ...
مقبوضہ کشمیر میں حاضر سروس پولیس آفسر نے گورنر راج کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ایسا کام کر دیا کہ دہلی میں مودی سرکار کے بھی ہوش اڑ گئے ،انڈین سیکیورٹی اداروں نے سر جوڑ لئے 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سری نگر(ڈیلی پاکستان آن لائن)مقبوضہ کشمیر میں جہاں قابض بھارتی فوج اور دیگر سیکیورٹی ادارے نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ رہے ہیں وہیں پر کشمیری حریت پسندوں کی تحریک آزادی میں مزید شدت آتی جا رہی ہے ،قابض سیکیورٹی فورسز کے تحریک آزادی کو روکنے کے لئے تمام حربے نہ صرف ناکام ہو رہے ہیں بلکہ اب مقبوضہ وادی میں گورنر راج کے دوران ایسا واقعہ پیش آ گیا ہے کہ دہلی میں مودی سرکار کے بھی ہوش اُڑ گئے ہیں ،مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں پولیس سٹیشن بانپور کے ایک حاضر سروس سپیشل پولیس آفیسر (ایس پی او )نے وادی میں سرگرم جہادی تنظیم ’’حزب المجاہدین‘‘ میں شمولیت اختیار کر لی ہے اور جاتے ہوئے اپنی سرکاری رائفل بھی ساتھ لے گئے ہیں ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی سرکار نے تصدیق کی ہے کہ جنوبی کشمیرکے ضلع پلوامہ میں پولیس تھانہ پانپورسے اپنی سروس رائفل لیکر فرار ہونے والے ایک اسپیشل پولیس آفیسر(ایس پی او) نے مبینہ طور پروادی میں سرگرم جنگجو تنظیم حزب المجاہدین میں شمولیت اختیارکرلی ہے، تھانہ پانپورمیں تعینات ایس پی اوعرفان احمد ڈارگذشتہ رات اپنی سروس رائفل کے ساتھ غائب ہوگیاتھا، بھارتی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ عرفان احمد کا کا پورہ کے نہامہ نامی گاؤں کا رہنے والا ہے، ہم نے اس کی تلاش شروع کردی ہے۔دوسری طرف مقبوضہ وادی میں سرگرم جنگجو تنظیم’’ حزب المجاہدین‘‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ عرفان ڈرا نے اس کی صفوں میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ایک مقامی خبررساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں حزب المجاہدین کے آپریشنل ترجمان برہان الدین کے حوالے سے کہا کہ سروس رائفل کے ساتھ فرارہونے والے ایس پی اوعرفان احمد ڈار ساکنہ نہامہ کاکہ پورہ نے حزب المجاہدین کی صفوں میں شمولیت اختیار کی ہے ۔واضھ رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی ریاستی پولیس اہلکار نے جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی ہے،گذشتہ دو برسوں کے دوران قریب ایک درجن ریاستی پولیس اہلکار ہتھیارسمیت فرارہوکر مختلف جنگجو تنظیموں بالخصوص حزب المجاہدین میں شامل ہوئے ہیں جس سے بھارتی فورسز کا مورال بری طرح متاثر ہو رہا ہے ۔