”جائیں، آپ یہ کام کر سکتے ہیں۔۔۔“ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملک ریاض کو اب تک کی سب سے بڑی خوشخبری دیدی

”جائیں، آپ یہ کام کر سکتے ہیں۔۔۔“ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملک ریاض کو اب تک ...
”جائیں، آپ یہ کام کر سکتے ہیں۔۔۔“ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملک ریاض کو اب تک کی سب سے بڑی خوشخبری دیدی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ آف پاکستان نے عوامی مفاد کے پیش نظر بحریہ ٹاﺅن کو تعمیراتی کام جاری رکھنے اور تمام منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کی اجازت دیدی ہے جبکہ پانچ ارب روپے زر ضمانت دو ہفتوں میں جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے نیب کو ہر طرح کی کارروائی سے روک دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں۔۔۔میا خلیفہ نے اپنی کئی سال پرانی تصویر شیئر کی تو مداحوں کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں، وہ آج سے کچھ سال پہلے کتنی موٹی تھیں؟ دیکھ کر آپ بھی ”توبہ، توبہ“ کریں گے 
مزید برآں، سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق بحریہ ٹاﺅن تمام الاٹیز، انوسٹرز سے بقایہ جات کی وصولی بھی جاری رکھے گا تاکہ زیر تعمیر منصوبوں کو بلاتاخیر مکمل کیا جا سکے۔ مقدمے کی مزید سماعت موسم گرما کی تعطیلات کے بعد ہو گی۔
سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق بحریہ ٹاﺅن کو 5 ارب زر ضمانت کی ادائیگی کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ بحریہ ٹاﺅن نے یہ رقم دو ہفتوں میں جمع کروانی ہے۔ مزید برآں، ہر مہینے تمام وصولی کا 20 فیصد بھی سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے اکاﺅنٹ میں جمع کروایا جائے گا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق نیب کو بحریہ ٹاﺅن، اس کے ڈائریکٹرز اور منصوبوں سے متعلقہ تمام افراد کے خلاف کارروائی سے روک دیا گیا ہے۔
بحریہ ٹاﺅن کے چیئرمین ملک ریاض بذات خود سپریم کورٹ کے روبرو پیش ہوئے اور معزز عدالت کو آگاہ کیا کہ انہوں نے کبھی کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا اور بحریہ ٹاﺅن کی کاروباری ساکھ کو اپنی محنت سے بنایا ہے۔ پاکستان کے لوگوں کو رہائشی سہولت دینے کیلئے پرعزم ہے۔ دنیا میں کہیں اتنے بڑے پراجیکٹ اتنی قلیل مدت میں مکمل نہیں کئے گئے ہیں۔ بحریہ ٹاﺅن کی ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ اپنے ہر منصوبے کو بروقت نہیں بلکہ قبل از وقت مکمل کریں۔
ملک ریاض حسین نے چیف جسٹس صاحب اور تمام معزز جج صاحبان کو بحریہ ٹاﺅن میں ترقیاتی کاموں کو ذاتی طور پر دیکھنے کی دعوت دی۔ ملک ریاض حسین صاحب نے عدالت کو بتایا کہ بحریہ ٹاﺅن کی ہر سکیم میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس بھی لگائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ بحریہ ٹاﺅن کراچی میں رہائش پذیر اوورسیز پاکستانی اور انوسٹرز بھی معزز عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور عزت مآب چیف جسٹس صاحبہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کی انویسٹمنٹ کو ضائع ہونے سے بچا لیا۔