کرونا کی وبا کے پیش نظر تاجر معاشی بحران کا شکار ہیں،عاطف حلیم

کرونا کی وبا کے پیش نظر تاجر معاشی بحران کا شکار ہیں،عاطف حلیم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
پشاور(سٹی رپورٹر)مرکزی تنظیم تاجران خیبرپختونخوا صدر ملک مہر الہی، فانڈر پریزیڈنٹ پشاور سمال چیمبر آف انڈسٹری احتشام حلیم، سیکرٹری اطلاعات شہزاد احمد صدیقی، ٹی ایسوسی ایشن صدر حاجی امجد علی اور دیگر تاجر رہنماں نے مشترکہ بیانیہ میں سی سی پی او پشاور اور کسٹم کلکٹر پشاور سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا۔ کہ ایک طرف کرونا کی وبا کے پیش نظر تاجر معاشی بحران کا شکار ہے۔ دوسری جانب آئے روز پولیس اور کسٹم حکام کی ملی بھگت سے تاجروں کو پریشان کیا جا رہا ہے جب سے کرونا کی وبا کا سلسلہ شروع ہوا ہے تب سے افغان ٹرانزٹ اپنی جگہ کسٹم ڈیوٹی ادا کیے ہوئے مال بھی آنا بند ہیں۔ اور اگر اس قسم کے مال آرہے ہیں تو پاکستان بارڈر پر موجود ایجنسیز کا کام ہے ان کو روکنا۔ اب بذریعہ کراچی کسٹم کلیر امپورٹڈ مال پشاور گڈز ٹرانسپورٹ کے اڈوں پر آتے ہیں اور وہاں سے اندرون شہر پشاور خوردونوش کی اشیا چائے، مصالحہ جات، ڈرائی فروٹ وغیرہ کا کاروبار کرنے والوں کو منی ٹرانسپورٹ کے ذریعے منتقل ہوتی ہے چونکہ اندرون شہر پشاور خوردو نوش اشیا کی بڑی منڈی ہے اور یہاں سے خوردونوش کی اشیا کا کاروبار کرنے والے مختلف پیکنگ کرکے یہ دیگر اضلاع سے آنے والے چھوٹے تاجروں کو فروخت کرتے ہیں جو 2 بوری 5 بوری مال خرید کر بذریعہ گڈز ٹرانسپورٹ اپنے اضلاع میں بھیجتے ہیں۔ اور اسی طرح ان کا کاروبار کا پہیہ چلتا ہے۔ کافی دنوں سے پولیس سکواڈ اور چمکنی کسٹم سکواڈ کی ملی بھگت سے امپورٹڈ مال کے کاغذوں کی جانچ پڑتال کی آڑ میں کرپشن کا بازار گرم کرنے کے لیے ان تاجروں کو پریشان کیا جا رہا ہے یہ محکمے ایسا کر کے پشاور کا کاروبار تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑنا چاہتے ہیں سارا دن متاثرہ دکاندار پولیس تھانے اور کسٹم کے دفتر کے چکر کاٹتے رہتے ہیں اور کوئی سنوائی نہیں ہوتی۔ غیر قانونی مطالبہ پورا نہ ہونے پر مال حوالہ کسٹم ضبط کر لیا جاتا ہے۔ آئے روز اسی طرح پولیس چوکیوں پر تعینات اہلکار جیب گرم نہ ہونے پر تاجروں کو پریشان کرتے ہیں۔ اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا اور اندرون شہر پولیس اہلکار تاجروں کو پریشان کرتے رہے تو تاجر برادری اپنا کاروبار بند کر کے اپنی دوکانوں کی چابیاں پولیس اور کسٹم حکام کے حوالے کرکے احتجاج کرتے ہوئے پشاور کے روڈوں پر نظر آئیں گے۔ تاجر پر امن لوگ ہیں اور انہوں نے ہمیشہ اپنے ملک کے تمام اداروں کی عزت کی ہے۔ اور ہر ادارے سے بھرپور تعاون کیا ہے۔ اور وقتن فوقتن اپنے اداروں کی اور پولیس کے محکمے کی قربانیوں کو سراہا ہے اور تمام تاجر برادری کی جانب سے ان کو خراج تحسین بھی پیش کرتے ہیں۔ اگر بدستور ایسی کاروائیاں جاری رہی تو خوردو نوش کی اشیا کی قلت پیدا ہو سکتی ہے اور تاجر اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔