منشیات کے خاتمے کیلئے نظام ٹھیک کرنا لازمی ہے،خیگڑہ جرگہ درشخیلہ
مٹہ سوات(نمائندہ پاکستان)سوات میں یونیورسٹی کے سٹوڈنٹ لاک ڈاؤن کے وجہ سے فارغ ہوئے تو اپنا صلاحیت فلاحی کاموں میں لگانا شروع کردیا،خیر خیگڑہ جرگہ کے نام سے مٹہ سوات برہ درشخیلہ میں نوجوانوں کے تنظیم نے 26جون عالمی منشیات کے دن کے موقع پر مٹہ سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سنگر خان،عبد اللہ سلطان، حافظ اختر سعیدخان ایڈوکیٹ،شاہد باز خان،نثار گران خان شباب خان اور دیگر نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں منشیات کا لعنت روزبروز بڑھتا جارہا ہے جس کے خاتمے کیلئے ہم نے اپنے گاؤں کے سطح پر کمپین شروع کرکے سیاسی،سماجی شخصیات،وکلاء اور والدین سے تعاون کرنے کی اپیل کی جس کے مثبت نتائج آکر کئی منشیات فروشوں نے اس لعنت کو خیرباد کہہ دیا،انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ریسرچ میں منشیات فروشی کااصل وجہ نظام میں خرابی کو پایا،چونکہ یونیورسٹیوں سے تعلیم یافتہ طلباء فارغ ہوکربے روزگاری میں وقت گزارتے ہیں جواپنے ٹینشن کا ختم کرنے کیلئے منشیات کا استعمال شرو ع کردیتا ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت کے طرف سے نہ ڈیبیٹنگ سوسائٹی ہے،نہ پبلک لائبریریز ہیں،نہ گراؤنڈز ہے،نہ تقاریری مقابلوں کا کوئی انتظام ہے جس کی وجہ سے طلباء کا اٹھنا بیٹھنا منشیات کے استعمال والوں کے ساتھ ہوتا ہے جس سے وہ سٹارٹ لیکرروزمرہ عادی بن جاتا ہے۔انہوں نے مذید کہا کہ ہمارا دفاعی بجٹ کے بجائے اگرتعلیم اور صحت کا بجٹ ذیادہ ہوتا تو معاشرہ میں منشیات کا ناسور نہ بڑھ جاتا۔انہوں نے تمام پاکستانیوں کا اپیل کردی کہ منشیات کے خاتمے کیلئے نوجوان نکل کر منشیات بنانے کے آڈوں کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ بے روزگارنوجوانوں کو روزگار دیا جائے اگر روزگار نہیں دے سکتے تو کم ازکم خصوصی الاؤنس جاری کیا جائے تاکہ معاشرہ بگاڑ کے بجائے اصلاح کی طرف آجائے