تحریک انصاف کا ’بھنگ کی کاشت‘ کا منصوبہ ختم، ممکنہ طور پر کمائی جانیوالی رقم کے اعدادوشمار بھی سامنے آگئے
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حالیہ بجٹ میں موجودہ حکومت نے تحریک انصاف کی حکومت کا شروع کردہ بھنگ کی کاشت کا منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا تھا کہ تحریک انصاف نے یہ منصوبہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر ہی شروع کیا اور بھنگ پالیسی کو پی ایس ڈی پی میں شامل کیا۔ تاہم اب موجودہ حکومت میں بھی اس منصوبے کے فیوض و برکات گنوانے شروع کر دیئے گئے ہیں۔ نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق سیکرٹری وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا ہے کہ حکومت ’بھنگ پالیسی‘ بنا کر اس کی فروخت سے 4سالوں میں 8ارب ڈالر کی خطیر رقم کما سکتی ہے۔
سیکرٹری کی طرف سے یہ بات قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے ایک اجلاس میں کہی گئی۔ کمیٹی میں بتایا گیا کہ بھنگ پالیسی وضع کرکے حکومت اس نشہ آور بوٹی سے سالانہ 2ارب ڈالر کما سکتی ہے۔ اس موقع پر وزیرسائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ ”حکومت نے کبھی کوئی بھنگ پالیسی لاگو نہیں کی لیکن موجودہ معاشی صورتحال کے پیش نظر وقت آ گیا ہے کہ ہم اس ڈرگ کی فروخت سے بھی آمدنی کمائیں۔
وزیرسائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ ”وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے بھنگ کے استعمال سے متعلق ایک پالیسی تیار کی ہے تاہم کابینہ نے اس کی منظوری نہیں دی۔ یہ پالیسی کئی وزارتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد وضع کی گئی تھی۔اس پالیسی کی تیاری میں بین الاقوامی قوانین کو بھی مدنظر رکھا گیا تھا۔