بھارتی ریاست مہاراشٹرکے اراکین اسمبلی کی بغاوت، وزیراعلیٰ کی اہلیہ بھی متحرک، باغی اراکین کی بیگمات سے رابطے شروع 

بھارتی ریاست مہاراشٹرکے اراکین اسمبلی کی بغاوت، وزیراعلیٰ کی اہلیہ بھی ...
بھارتی ریاست مہاراشٹرکے اراکین اسمبلی کی بغاوت، وزیراعلیٰ کی اہلیہ بھی متحرک، باغی اراکین کی بیگمات سے رابطے شروع 
سورس: Twitter/@OfficeofUT

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست مہاراشٹر ملک کی سب سے امیر ریاست سمجھتی جاتی ہے جہاں اس وقت شدت پسند تنظیم شیو سینا کی حکومت ہے مگر ایک سیاسی بحران نے اس حکومت کا وجود خطرے میں ڈال رکھا ہے۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق لگ بھگ 35اراکین اسمبلی مہاراشٹر سے ہزاروں کلومیٹر دور شمال مشرقی ریاست آسام کے شہر گواہٹی کے ایک ہوٹل میں موجود ہیں۔ یہ تمام اراکین مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی حکومت سے منحرف ہو چکے ہیں۔ ان کی قیادت باغی وزیر اکناتھ شندے کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ان تمام منحرف اراکین کا تعلق بھی شیو سینا سے ہی ہے جو مہاراشٹر میں کانگریس اور مقامی پارٹی این سی پی کے ساتھ اتحاد کرکے حکومت کر رہی ہے۔ایک طرف وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے بھی ان منحرف اراکین کو میسجز کر رہے ہیں اور دوسری طرف ادھو ٹھاکرے کی اہلیہ رشمی ٹھاکرے منحرف اراکین کی بیگمات کے ساتھ رابطہ کر رہی ہیں تاکہ وہ اپنے شوہروں سے بات کریں اور انہیں منحرف ہونے سے روکیں۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ہفتے کے روز نیشنل ایگزیکٹو میٹنگ کی صدارت بھی کی ہے، جس میں شیو سینا کے لیڈرز بھی شریک تھے۔ اس میٹنگ میں ایک قرار داد منظورکرکے الیکشن کمیشن کو ارسال کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کوئی دوسری سیاسی جماعت یا دھڑا شیو سینا اور اس کے بانی بالا صاحب ٹھاکرے (بال ٹھاکرے)کا نام استعمال نہیں کر سکتا۔
اس قرار کی منظوری کا مقصد منحرف دھڑے کو شیوسینا کا نام استعمال کرنے سے روکنا ہے کیونکہ اکناتھ شندے کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ شیو سینا سے الگ نہیں ہو رہے بلکہ وہ اور ان کے باغی ساتھی شیوسینا کے بانی بال ٹھاکرے(وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے آنجہانی والد) کے ہندوقوم پرست نظریات کا پرچار کرتے رہے ہیں۔ شیو سینا کے سینئر رہنماءسنجے روات نے وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی پر الزام عائد کیا ہے کہ اس بغاوت کے پیچھے ان کا ہاتھ ہے۔ 
واضح رہے کہ مہاراشٹر اسمبلی 287نشستوں پر مشتمل ہے اور تحریک عدم اعتماد آنے کی صورت میں وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو کامیابی کے لیے 144ووٹ درکار ہوں گے۔اس وقت شیو سینا کے پاس اپنے اتحادیوں کانگریس اور این سی پی کے اراکین ملا کر 169نشستیں ہیں۔ اگر منحرف اراکین ادھو ٹھاکرے کے خلاف ووٹ دیتے ہیں یا مستعفی ہو جاتے ہیں تو وہ 144کا عدد کھو دیں گے اور ان کی حکومت ختم ہو جائے گی۔