چین ماحول دوست توانائی کی پیداوار میں دنیا کی قیادت کر رہا ہے۔ اس وقت چین کی قابل تجدید توانائی کی ترقی میں تاریخی پیش رفت ہو رہی ہے۔ چین کی نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ دو ہزار بائیس میں چین میں شمسی اورپون بجلی کی پیداوار پہلی بار ایک ٹریلین کلو واٹ سے تجاوز کرتے ہوئے 1.19 ٹریلین کلو واٹ تک پہنچ گئی ہے ، جس میں سال بہ سال 21 فیصد کا اضافہ ہے۔ ان دنوں جنوب مشرقی چین کے صوبہ فوجیان میں 16 میگا واٹ کی پیداواری صلاحیت کی حامل ایک دیو ہیکل آف شور ونڈ ٹربائن کی تنصیب شروع ہو گئی ہے اور توقع ہے کہ یہ چند دنوں میں فعال ہو جائے گی۔ ونڈ ٹربائن کا وہیل ہب 152 میٹر اونچا ہے، جو 50 منزلہ عمارت کی اونچائی کے برابر ہے، اور عام طور پر لگائی جانے والی 10 میگا واٹ آف شور ونڈ ٹربائنز سے 34 میٹر زیادہ بلند ہے۔123 میٹر لمبے بلیڈوں سے لیس یہ ونڈ ٹربائن تقریباً 50,000 مربع میٹر کے رقبے کا احاطہ کرتی ہے جو کہ فٹ بال کے سات معیاری میدانوں کے برابر ہے۔
ریٹیڈ پاور پر چلنے پر، ٹربائن فی گردش 34.2 کلو واٹ آور بجلی پیدا کرتی ہے، جو ایک ہفتے تک تین افراد کے خاندان کی ضروریات پوری کر سکتی ہے۔ یہ 36,000 گھرانوں کی سالانہ بجلی کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے ہر سال 66 ملین کلو واٹ گھنٹے سے زیادہ صاف بجلی پیدا کر سکتی ہے۔اس 16 میگا واٹ آف شور ونڈ ٹربائن کے جنریٹر کی ساخت بھی چین کی تکنیکی صلاحیتوں کی وجہ سے پہلے کام کرنے والی روایتی ونڈ ٹربائینز سے زیادہ ہے۔ اس کا بڑا مین شافٹ بیئرنگ اور انتہائی لمبا، ہلکا پھلکا بلیڈ بھی مقامی طور پر تیار کیا گیا ہے۔
عوامی جمہوریہ چین تیزی کے ساتھ ماحول دوست توانائی کی جانب متنقل ہو رہا ہے۔ چین کے اسٹیٹ گرڈ کے اعداد و شمار کے مطابق 2022 کے اختتام تک چین کی صاف توانائی سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کل پیداواری صلاحیت کے 49.6 فیصد تک پہنچ گئی اور بجلی کی پیداوار کل پیداوار کا 36.2 فیصد رہی، خاص طور پر ہوا سے چلنے والی فوٹو وولٹک نئی توانائی کی نئی نصب شدہ صلاحیت 125 ملین کلو واٹ تھی، جس میں لگاتار تین سال سے مسلسل اضافہ ہوا اور یہ 100 ملین کلو واٹ سے تجاوز کر گئی، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ نئی توانائی کی پیداوار پہلی بار 1 ٹریلین کلو واٹ سے تجاوز کر گئی، اس صلاحیت میں سال بہ سال 21 فیصد اضافہ ہوا اور نئی بجلی ملک میں شہری اور دیہی رہائشیوں کی مجموعی گھریلو بجلی کی کھپت کے قریب تھی۔
نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے اعداد و شمار کے مطابق ، عالمی نئی توانائی کی صنعت کی توجہ مزید چین کی طرف منتقل ہوگئی ہے ، اور چین میں تیار کردہ فوٹووولٹک ماڈیولز اور ونڈ ٹربائن جیسے کلیدی اجزاء عالمی مارکیٹ شیئر کا 70فیصد ہیں۔ اسی وقت ، چین کی قابل تجدید توانائی کی ترقی نے عالمی کاربن اخراج میں کمی میں مثبت کردار ادا کیا ہے ، 2022 میں مجموعی اخراج میں 2.83 بلین ٹن کی کمی واقع ہوئی ہے ، جو اسی عرصے میں قابل تجدید توانائی پر منتقلی کے بعد عالمی سطح پر کاربن اخراج میں ہونے والی کمی کا تقریبا 41 فیصد ہے۔ یہ آب و ہوا کی تبدیلی کے عالمی ردعمل میں ایک فعال اور اہم شراکت دار بن گیا ہے۔
چین کے وسیع و عریض شمال مغربی علاقوں میں نئی توانائی سے پیدا ہونے والی بجلی نے روایتی کوئلے کی بجلی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور آج یہ بجلی کا سب سے بڑا ذریعہ بن چکا ہے. 2022 کے اختتام تک چین کے نارتھ ویسٹ پاور گرڈ میں نئی توانائی کی نصب شدہ صلاحیت 157 ملین کلوواٹ تک پہنچ گئی تھی ، جو خطے میں بجلی کا سب سے بڑا ذریعہ تھا۔ چین کے اسٹیٹ گرڈ کے اعداد و شمار کے مطابق شمال مغربی چین میں نئی توانائی کی نصب شدہ صلاحیت میں گزشتہ دس سالوں میں دس گنا اضافہ ہوا ہے جو دنیا کے سب سے بڑے ہائیڈرو پاور اسٹیشن یعنیٰ چین کے تھری گورجز ہائیڈرو پاور اسٹیشن کی نصب شدہ صلاحیت کا تقریباًسات گنا ہے۔ ریگستان اور گوبی کے علاقوں میں زیر تعمیر شمسی اور پون بجلی کے بڑے اڈوں کے مسلسل فروغ کے ساتھ ساتھ یہ توقع کی جا رہی ہے کہ 2025 تک شمال مغربی چین میں نئی توانائی کی نصب شدہ صلاحیت 300 ملین کلو واٹ سے تجاوز کر جائے گی۔
حالیہ برسوں میں چینی عوام کی ایک بہتر ماحول کے حصول کی خواہش میں اضافہ ہوا ہے ، اسی باعث توانائی کے ڈھانچے میں بہتری اور کاربن اخراج میں کمی جیسے عوامل ماحول کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں. شمسی اور پون بجلی سمیت دیگر قابل تجدید توانائی وسائل کو فروغ دینے سے نہ صرف آلودگی اور کاربن اخراج میں موثر طور پر کمی لائی جا سکتی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ قدرتی ماحول اور رہائش کے ماحول کو بھی بہتر بنایا جا سکتا ہے۔مزید یہ کہ 2020 میں چین نے واضح طور پر یہ اعلان کیا کہ ملک میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی 2030 سے پہلے عروج پر لائی جائے گی اور 2060 سے پہلے کاربن نیوٹرل کا ہدف حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ان اہداف کی تکمیل کے لئے چینی حکومت نے قابل تجدید توانائی سے متعلق صنعتوں کی ترقی اور اُن کی حوصلہ افزائی کے لئے متعدد اقدامات اپنائے ہیں۔
۔
نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔
۔
اگرآپ بھی ڈیلی پاکستان کیلئے بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو اپنی تحاریر ای میل ایڈریس ’zubair@dailypakistan.com.pk‘ یا واٹس ایپ "03009194327" پر بھیج دیں۔