سرکاری ملازمین آئندہ بجٹ میں تنخواہوں میں اضافے کی توقع نہ رکھیں:وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ بجٹ 2014-15ءمیں سرکاری ملازمین کی تنخواہ ، پنشن میں اضافے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، سرکاری ملازمین آئندہ وفاقی بجٹ سے کوئی توقع نہ رکھیں۔قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی سال 2013-14ءکی پہلی اور دوسری سہہ ماہی میں 2377 ملین ڈالر غیر ملکی قرضے لیے گئے ، 714 ارب روپے کے اندرونی قرضے لیے گئے، اپریل 2013 ءسے فروری 2014 ءتک حکومت نے 2321 ارب روپے کے ملکی قرضے لیے۔ ایوان کو بتایا گیا کہ خانانی کالیا کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمے کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ ایف آئی اے نے تحقیقات مکمل کر لی ہیں، اسحق ڈار نے بتایا کہ سرکاری ملازمین آئندہ وفاقی بجٹ سے کوئی توقع نہ رکھیں۔ بجٹ 2014-15ءمیں سرکاری ملازمین کی تنخواہ ، پنشن میں اضافے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے۔ پارلیمانی سیکریٹری برائے خزانہ رانا افضل نے ایوان کو بتایا کہ فروری میں حکومت نے 42.6 ارب روپے کا قرضہ لیا۔ قرضہ طے شدہ حد سے زیادہ نہیں لے رہے ، فروری 2014 ءتک 99.9 فیصد ریونیو کی وصولی کا ہدف پورا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دوست ممالک نے ماضی میں ہر مشکل وقت میں مدد کی۔ آج بھی مشکل وقت میں ہماری مدد کی گئی، مشکل میں بھائیوں سے ہی مدد کی درخواست کی جاتی ہے۔ ڈیڑھ ارب ڈالر امداد کو اتنا مشکوک نہ بنایا جائے کہ دوست ملک شرمندگی محسوس کرنے لگے، وزیر خزانہ بیان دے چکے ہیں کہ یہ رقم واپس نہیں کرنی۔ اکثر اراکین پارلیمنٹ نے خود وزیراعظم سے ملاقات میں کہا پارلیمنٹیرنز کا پیسہ ترجیحی منصوبوں میں لگا لیں، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے بتایا کہ سی ڈی اے کو پنڈی اسلام آباد میٹرو بس پر کوئی اعتراض نہیں، درست طور پر یہ منصوبہ آئی سی ٹی میں لایا گیا ہے، ہم اپنے بجٹ اہداف حاصل کرلیں گے۔
