ہمیں بھی پاکستان اور چین جیسے نوجوان فوجی کمانڈروں کی ضرورت ہے،بھارتی فوج نئی
دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی فوج نے افسران کی ترقیوں سے متعلق ایک مقدمے کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ میں موقف اختیار کیا گیا کہ پاکستان اور چین کے پاس جوان فوجی کمانڈرز ہیں، ہمیں بھی اسی طرح کے کمانڈروں کی ضرورت ہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق فوج نے پروموشن پالیسی سے متعلق آرمڈ فورسز ٹریبونل کے احکامات پر حکم امتناعی کے حصول کیلئے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملک نا اہل اور کم حوصلہ لوگوں کی فوج میں شمولیت کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ بھارتی فوجی حکام نے یہ بات ان فوجی افسران کے گروپ کے حوالے سے کہی جنہوں نے پروموشن پالیسی کے خلاف آرمڈ فورسز ٹریبونل سے رجوع کیا تھا۔ اٹارنی جنرل مکل روہاتکی نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان اور چین میں کرنل کے عہدے کے افسران کی عمر37 سال جبکہ اسرائیل میں 32 سال ہے جبکہ بھارت میں 41 سال ہے ۔ سیاچن جیسے محاذ پر ہمیں ایسے جوان افسران کی ضرورت ہے جو وہاں کام کرسکیں۔ اٹارنی جنرل کے اس موقف پر عدالت نے کہا کہ ضروری نہیں کہ اگلی جنگ سیاچن میں ہی ہو یہ راجھستان کے صحراؤں میں بھی ہوسکتی ہے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ پروموشن پالیسی اجے ویرسنگھ کمیٹی کی سفارشات پر بنائی گئی ہے جس کا مقصد بٹالین کمانڈرز کے عہدے کیلئے عمر کم کرنا ہے۔ فوج نے غلطی سے سپورٹ اور سپلائی لائن یونٹوں کے افسران کو750 کمبیٹ پوزیشنوں پر تعینات کیا ہے اور اس غلطی کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔