مغرب سے تعلقات بنانے کیلئے ملک کو نقصان پہنچایا گیا،نیب کا ادارہ اور قانون ختم ہو چکے ،پلی بار گین کرپشن کو فروغ دینے کی چٹ ہے:رضاربانی

مغرب سے تعلقات بنانے کیلئے ملک کو نقصان پہنچایا گیا،نیب کا ادارہ اور قانون ...
مغرب سے تعلقات بنانے کیلئے ملک کو نقصان پہنچایا گیا،نیب کا ادارہ اور قانون ختم ہو چکے ،پلی بار گین کرپشن کو فروغ دینے کی چٹ ہے:رضاربانی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ یورپ اور امریکہ سے تعلقات بنانے کیلئے ملک کو نقصان پہنچایا گیااور عدم برداشت کا ماحول پیداکیاگیا،ہم سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ضیاء الحق کے دور کا خمیازہ بھگت رہے ہیں ،نیب کا ادارہ اور قانون ختم ہو چکے ہیں،نیب کی پلی بارگینگ کی شق کرپشن کو فروغ دینے کی چٹ ہے جس کے بعدکرپٹ لوگ صاف بن کر گھومتے پھرتے رہتے ہیں،پارلیمنٹ کو قومی احتساب کونسل کے قیام کیلئے خط لکھ دیا ہے جس کے تحت نیب کے پلی بارگینگ شق میں بھی تبدیلی ہو گی ۔

”میں اپنی اس شرمناک عادت کے باعث پریشان رہتاہوں لیکن چھوڑ نہیں پاتا اوراس کی وجہ سے میں خواتین کو ۔۔۔“ نوجوان لڑکے نے اپنی داستان سنا دی کہ جان کر آپ دنگ رہ جائیں گے

ایف سی کالج یونیورسٹی میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ جب تک قیادت سمجھوتے کرے گی مشکل فیصلے نہیں کر پائے گی، مشکل فیصلے کرنے کے لیے شفاف ہونا پڑے گا، ہمارے معاشرے کی سب سے بڑی لعنت کرپشن اور غیر شفافیت ہے، نیب میں پلی بارگین کی شق کاسب سے پہلے سینیٹ سے نوٹس لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اپنی جوانی میں سیاسی پوسٹر بھی لگائے ،ڈھائی سال سے زائد جیل بھی کاٹی،سیاسی زندگی میں عام آدمی کے ساتھ جڑا رہا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں کوئی ایک قصوروار نہیں ،ملک کے اندر ایسی ریاستی پالیسی بنائی گئی جس سے سیاست کو نقصان پہنچا۔یورپ اور امریکہ سے تعلقات بنانے کیلئے ملک کو نقصان پہنچایا گیااور عدم برداشت کا ماحول پیداکیاگیا، ہم سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ضیاء الحق کے دور کا خمیازہ بھگت رہے ہیں ،اگرامریکہ کی جنگ نہ لڑتے تو آج حالات مختلف ہوتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب کا ادارہ اور قانون ختم ہو چکے ہیں،نیب کی پلی بارگین کی شق کرپشن کو فروغ دینے کی چٹ ہے جس کے بعدکرپٹ لوگ صاف بن کر گھومتے پھرتے رہتے ہیں،پلی بارگین پر سینیٹ میں پہلے بارآوازاٹھی،کرپشن کے خاتمے کیلئے ایک قانون ہونا چاہیے جس میں سیاستدان، عدلیہ،سول ،ملٹری بیوروکریٹس عدلیہ اور بزنس میں قانون کے شکنجے میں جکڑے جائیں ،کرپشن کرنے پر احتساب کے معاملے میں امتیازی سلوک پر محرومی پھیلتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو کرپشن کے خاتمے پر قومی احتساب کونسل کے قیام کیلئے خط لکھ دیا ہے جو نیب کے پلی بارگین شق میں تبدیلی بھی کرے گی۔