موت کی سزا ٹل گئی ؟متحدہ عرب امارات میں پاکستانی نوجوان کے 10بھارتی قاتلوں کو باپ نے خون بہا لے کر معاف کر دیا

موت کی سزا ٹل گئی ؟متحدہ عرب امارات میں پاکستانی نوجوان کے 10بھارتی قاتلوں کو ...
موت کی سزا ٹل گئی ؟متحدہ عرب امارات میں پاکستانی نوجوان کے 10بھارتی قاتلوں کو باپ نے خون بہا لے کر معاف کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن)متحدہ عرب امارات میں دو سال قبل ایک پاکستانی نوجوان محمد فرحان کو قتل کرنے والے 10بھارتی شہریوں کی موت کی سزا سے بچنے کی امید پیدا ہو گئی ،فرحان کے والد نے اپنے مقتول بیٹے کی دیت قبول کرتے ہوئے فرحان کے 10بھارتی قاتلوں کو معاف کرنے پر تیار ہو گیا ۔

بھارتی نجی چینل ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ 2015ء میں یو اے ای میں قتل ہونے ولے پاکستانی شہری محمد فرحان کے والد محمد ریاض نے اپنے بیٹے کے قتل کے جرم میں قید 10بھارتی قاتلوں کو2لاکھ درہم دیت وصول کر کے معافی نامہ عدالت میں جمع کرا دیا ہے جس کے بعد ان بھارتی شہریوں کے پھانسی کے پھندے سے بچنے کی امید پیدا ہو گئی ہے ۔متحدہ عرب امارات میں بھارتی سفارت خانے کے ایک سینئر سفارت کار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ محمد فرحان کے والد محمد ریاض نے اپنے بیٹے کے بھارتی قاتلوں کو 2لاکھ درہم دیت کے عوض معاف کر نے کے اسٹام پیپرز اور قانونی کاغذات عدالت میں جمع کرا دیئے ہیں۔

دوسری طرف محمد ریاض کا کہنا تھا کہ میرے لئے یہ انتہائی بد قسمتی کی بات ہے کہ میں نے اپنے نوجوان بیٹے کو کھو دیا ہے ،میں نوجوان نسل سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس طرح کے لڑائی جھگڑوں میں نہ پڑیں اور تصادم سے ہر صورت گریز کریں ۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے بیٹے کے ان 10بھارتی قاتلوں کو معاف کر دیا ہے ،بنیادی طور پر اللہ تعالیٰ نے ان 10بھارتیوں کی زندگیوں کوبچایا ہے ۔ابو ظہبی میں بھارتی سفارت خانے میں کمیونٹی امور کے مشیر دنیش کمار کا کہنا تھا کہ ملزمان کی جانب سے ہیومن رائٹس کی ایک ہندوستانی خیراتی تنظیم کے سربراہ ایس پی ایس اوبرائے نے عدالت میں دیت کی رقم جمع کرائی ہے ، امید ہے کہ عدالت مقتول کے والد سے ہونے والی مفاہمت اور معافی کے بعد ملزموں کی سزا کو تبدیل کر سکتی ہے۔بھارتی خیراتی تنظیم کے سربراہ ایس پی ایس اوبرائے کا کہنا ہے کہ پاکستانی خاندان سے ان 10بھارتی قاتلوں کے لئے معافی لینا ایک انتہائی مشکل کام تھا لیکن محمد ریاض نے اپنے بیٹے کے قاتلوں کو معاف کر کے بڑے پن کا ثبوت دیا ہے۔دوسری طرف عدالت نے کیس کی مزید سماعت 12اپریل تک ملتوی کر دی ہے ۔واضح رہے کہ دسمبر2015ء میں شراب کی غیر قانونی برآمد پر ہونے والے جھگڑے میں فرحان نامی پاکستانی نوجوان قتل ہو گیا تھا ،پولیس نے اس قتل کیس میں بھارتی پنجاب کے 11افراد کو گرفتار کیا تھا جن میں سے ایک شخص موت کی سزا سے بچ گیا تھا جبکہ عدالت نے 10افراد کو موت کی سزا سنا دی تھی ۔

مزید :

عرب دنیا -