محکمہ سی اینڈ ڈبلیو میں کرپشن ،ایس ای کا ساتھی افسروں سے ملکر قومی خزانہ کو 2ارب کا چونا
لاہور (ارشد محمود گھمن/سپیشل رپورٹر)محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے ایگزیکٹو انجینئرکے عہدہ سے گریڈ19میں بطورایس ای ترقی پانے والے عبدالخالق نے قومی خزانہ کو 2ارب روپے ہڑپ کرلئے ،200ورک چارجز ملازمین کی مبینہ بھرتی کرکے کروڑوں روپے ہڑپ کرنے ،کرپشن کے مقدمات اور (بقیہ نمبر15صفحہ12پر )
متعدد انکوائریوں کے باجود مذکورہ افسرکے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن کارروائی نہ کرسکا۔تفصیلات کے مطابق مذکورہ افسرعبدالخاق گزشتہ8سال سے مختلف پرکشش سیٹوں پرتعینات رہا، اب یہ ایکسیئن بلڈنگ ڈویژن2 لاہور تعینات ہے ،اس کے ساتھ ساتھ دیگر افسران میں ایس ای لیاقت اورایگزیکٹو انجینئر اورسب انجینئر مظفر بھی کرپشن میں مبینہ طور پر ملوث ہیں۔ذرائع کے مطابق مذکورہ تینوں افسروں نے ہزاروں ایئر کنڈ یشنر زکی مینٹیننس (بحالی)کی مد میں خزانے کو2ارب روپے کا چونالگایاجبکہ 200ورک چارجز ملازمین مبینہ طور پربھرتی کئے ،جن کی ماہانہ تنخواہ 15000ہزار روپے اورسالانہ 3کروڑ60لاکھ روپے بنتی ہے ،مذکورہ رقم کو ان افسروں نے ملی بھگت سے ہڑپ کرکے قومی خزانہ کو بھاری نقصان پہنچایاہے ،ان افسروں کے بااثر ہونے کی وجہ سے آڈٹ رپورٹیں اور ان کے خلاف اینٹی کرپشن کی انکوائریاں بھی ردی کی ٹوکری کی نذر کردی گئی ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی تمام بلڈنگز کی تعمیر وبحالی کے لئے فنڈز حکومت پنجاب محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی اس ڈویژن کو مہیاکرتی ہے جس کے باعث یہ مذکورہ افسران قومی خزانے کے کروڑوں روپے اینٹی کرپشن کے اعلیٰ افسران جن میں ریجن ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز اور سرکل افسران شامل ہیں کونوازنے کے لئے ان کے دفاتر کی مینٹیننس کی مد میں لاکھوں روپے غیرقانونی طور پر خرچ کردیئے جاتے ہیں،جس کی وجہ سے اینٹی کرپشن کے مذکورہ افسران ان کی کرپشن پکڑنے کی بجائے ان پر پردہ ڈالنے کا کام کرتے ہیں،یادرہے کہ ایگزیکٹو انجینئر عبدالخالق کے خلاف 2مقدمات 44/2014ریجن گوجرانوالہ ، 28/13سرگودھادرج ہیں،اس کے علاوہ انکوائری 233/16فیصل آباد وغیرہ چل رہی ہیں ، جس پر محکمہ اینٹی کرپشن نے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی طر ف سے کلیئرنس این او سی طلب کرنے پر عبدالخاق کو کلیئرنس سرٹیفکیٹ دے دیا جس کے باعث 27فروری 2019ء کوانہیں پروموشن بورڈ نے 19ویں گریڈ میں ترقی دے دی ،واضح رہے کہ مذکورہ افسر کے خلاف درج مقدمات اور چلنے والی انکوائریاں بھی پس پشت ڈال دی گئی ہیں، اس طرح دیگر مذکورہ افسروں کے خلاف بھی کرپشن کی انکوائریاں چل رہی ہیں لیکن تاحال ان پر فیصلہ نہیں ہوسکاہے ۔ایس ای لیاقت، ایگزیکٹو انجینئر عبدالخالق اور سب انجینئر مظفر کی مبینہ ملی بھگت سے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ ،سول سیکریٹریٹ ،پی اینڈ ڈی ، جی او آر زاورسی اینڈ ڈبلیو کے دفاترکے نئے ایئرکنڈیشنر زاورمینٹیننس کے لئے پنجاب حکومت کی جانب سے گزشتہ 10سال سے اربوں روپے کے فنڈز جاری کئے گئے تھے،جس میں ان افسروں نے نئے ایئر کنڈیشنراور ان کی مرمت کی آڑ میں اپنے من پسند ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے نکلوا کر دینے کے بعدآپس میں بندر بانٹ کرلئے،ذرائع کے مطابق کرپشن کے باعث مذکورہ تینوں افسران آمدن سے زائدکروڑوں روپے کے اثاثہ جات کے مالک بن گئے ہیں،اس حوالے سے ایس ای لیاقت اورایگزیکٹو انجینئر عبدالخالق کا کہنا ہے کہ جو بھی کام کئے ،میرٹ پر کئے ہیں ،کرپشن کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے ،اس بابت سیکرٹری پنجاب شہریارسلطان کا کہنا ہے کہ کرپشن کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، قومی خزانے کو لوٹنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، جو بھی کرپشن میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف بلا امتیا کارروائی ہوگی۔
سی اینڈ ڈبلیو