نماز میں 3 سے 5 لوگوں کی تعداد ہمارے نزدیک کم ہے لیکن اس کی مخالفت نہیں کریں گے: مفتی تقی عثمانی
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے نماز میں 3 سے 5 لوگوں کی حاضری ہمارے نزدیک کم ہے لیکن ہم یہ فیصلہ ماننے کے پابند ہیں اور اس کی مخالفت نہیں کریں گے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ ہم نے مساجد کو بند کرنے اور ان پر تالے لگانے کی مخالفت کی تھی ، یہ وہ چیز ہے جس کو ہم کبھی بھی گوارا نہیں کرسکتے کیونکہ اس بیماری کے اندر ہمیں اللہ کی طرف سب سے زیادہ رجوع اور توبہ کرنے کی ضرورت ہے ، اگر ہم رجوع الی اللہ کے مراکز ہی بند کردیں گے تو ڈر ہے کہ اس کی نحوست سے ہم مزید خراب نہ ہوجائیں۔
مفتی تقی عثمانی نے کہا ان کی رائے تھی کہ 15 سے 20 لوگوں تک جماعت کو محدود کردیا جائے لیکن حکومت نے 3 سے 5 تک کردیا ہے، اگرچہ یہ ہماری رائے کے خلاف ہے لیکن ہم اس کی پابندی کرنے پر مجبور ہیں، اگرچہ ہمارے نزدیک یہ تعداد بہت کم ہے لیکن ہم اس کی مخالفت نہیں کریں گے، جب حکومت نے ہمیں ہدایت کردی تو ہم اس کے پابند ہیں کیونکہ یہ ماہرین کی رائے لے کر طبی وجوہ کی بنا پر کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا لوگوں پر لازم ہے کہ وہ حکومت کی پابندی کا احترام کریں، اس پابندی کی وجہ سے جو لوگ مسجد میں نماز کی ادائیگی کیلئے نہیں آئیں گے ان پر گناہ نہیں ہوگا۔