لاک ڈاؤن سے مہنگائی کا طوفان، اشیاء خوردونوش غائب بلیک میں فروخت
لاہور(دیبا مرزا سے)کرونا وائرس کے ہولناک پھیلاؤ کے پیش نظر لا ک ڈاؤن میں اشیاء صرف عوام کی پہنچ سے دور کر دی گئیں ہیں اور جہاں ایک طرف لاک ڈاؤن کیوجہ سے ذرا ئع نقل و حرکت سمیت کاروبار زند گی معطل ہے تو دوسری طرف ذخیرہ اندوزی اور کسا د با زاری کی وجہ سے مہنگا ئی کا خود سا ختہ طو فان کھڑا ہو گیا ہے۔ تھو ک ما رکیٹیں بند ہو نے کے بعد گلی محلوں اور پرچو ن کی دوکا نو ں پر آٹا، دال، چینی،انڈے، صابن، ڈیٹول سمیت دیگر اشیاء کے نرخ میں دو دن میں 20سے30روپے اضا فہ کر دیا گیا ہے جبکہ کئی اشیا ء ضروریہ تو ما رکیٹ سے ہی غائب ہو چکی ہیں اور دوکا ندار منہ ما نگے دام وصول کر رہے ہیں۔اسی طرح سبزیو ں اور گو شت کے نرخ کوبھی پرلگ گئے ہیں۔ کرونا کے با عث کئے جانے والے لا ک ڈاؤن کے تیسرے روز ہی اشیا ء ضروریہ کی قیمتیں آسما ن سے با تیں کر نے لگ گئی ہیں پر چون کی دوکا نوں والے عوام سے منہ ما نگی قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے شہریوں مبین احمد، رشید، محمد عمر، عرفان، عمران نے کہا کہ ایک طرف تو حکو مت نے لا ک ڈاؤن کیاہے جو کہ ہم سب کے لئے ضروری بھی ہے لیکن دوسری جانب حکو مت کی توجہ ان لو گوں کی طرف نہیں ہے جو عوام کی مجبو ری کا فا ئدہ اٹھا رہے ہیں۔ تین دن کے دوران ہی قیمتی آسمان سے با تیں کر رہی ہے۔آج ہم کئی دوکا نوں پر پھرے ہیں لیکن آٹا نہیں ملا ہے اسی طرح ڈیٹول اور صابن بھی نہیں مل رہا ہے اور اگر کہیں سے کو ئی چیز مل بھی رہی ہے تو اس کی قیمت زیا دہ ما نگ رہے ہیں۔انہوں نے حکو مت سے اپیل کی کہ وہ بڑے سٹوروں کے ساتھ ساتھ ان دوکا نوں کا بھی چیک اینڈ بیلنس رکھے۔جبکہ دوکا نداروں نے کہا ہے کہ ہمیں ابھی تک نئی سپلا ئی نہیں آئی ہے اور جن چیزو ں کی سپلا ئی آئی ہے ان کی قیمتیں وہا ں سے ہی بڑھ کر آئی ہیں۔مو جودہ حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ قیمتوں کی ما نٹیرنگ کرنے والے ذمہ دا را ن اپنی کارکردگی بہتر بنائیں اور اس دائرہ کا ر میں پرچو ن کی دوکا نوں کو بھی شامل کریں تا کہ عوام کو ریلیف مل سکے۔
مہنگائی کا طوفان