تعلیمی اداروں کی بندش سے بچوں کاشدید نقصان ہو رہا ہے،چوہدری سرفراز
لاہور(لیڈی رپورٹر)پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی صدر چوہدری محمد سرفراز، سید سجاد اکبر کاظمی، رانا لیاقت علی، جام صادق، رانا انوار،راناالطاف حسین، ساجد محمود چشتی، عبدالقیوم راہی، سعید نامدار، افضل کیانی، رحمت اللہ قریشی، عبد الطارق نیازی،رانا طارق، راؤ عابد، نجم النساء، عابد محمود ڈوگر، صفدر کالرو، مرزا اختر بیگ، منیر انجم، امتیاز طاہر و دیگر نے کہا ہے کہ کرونا وبائی مرض کے باعث تعلیمی ادارے بند ہونے کی وجہ سے بچوں کا شدید تعلیمی نقصان ہو رہا ہے۔
اس تعلیمی نقصان نے ازالے، والدین کی آگہی اور مزدور طبقہ کی نشاندہی کے لئے چند تجاویز صوبائی وزیر تعلیم پنجاب جناب ڈاکٹر مراد راس صاحب کو ارسال کر دی ہیں تاکہ آنے والے دنوں میں صورتحال بہتر ہونے پر قبل از وقت اقدامات کر لئے جائیں۔ سکول طلباء کے والدین کو فون نمبر SiS پر موجود ہیں ان فون نمبرز سے ایک کروڑ خاندانوں کو وزیر اعلی یا آپ (وزیر تعلیم) کی آواز میں کورونا وائرس سے بچاؤ اور گھر پر بچوں کی تعلیم جاری رکھنے کا آڈیو پیغام بھیجا جائے۔ SiS پر ایک کروڑ سے زائد خاندانوں کا ڈیٹا موجود ہے جن میں نوے فیصد کا تعلق مزدور طبقہ سے ہے ماہانہ امداد دینے کے لئے اس ڈیٹا سے مدد لی جائے 10اپریل کے بعد حالات بہتر ہو جائیں تو تعلیمی ادارے کھول دیئے جائیں، کلاس اول تا ہفتم بچوں کے نوماہی امتحان (دسمبر ٹیسٹ) کی بنیاد پر اگلی کلاسز میں پروموٹ کر دیا جائے جون میں شدید گرمی کے باعث مڈل و ہائی کلاسز سکول کے اوقات کار صبح سات بجے سے دس بجے صبح تک رکھے جائیں جبکہ پرائمری کلاس کو بند رکھا جائے،دسویں جماعت کے پریکٹیکل ٹائم کا دورانیہ ایک گھنٹہ مقرر کرکے روزانہ پانچ بیجز میں امتحان لیا جائے،آئندہ نویں، گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات سیکنڈ ٹائم زائد سینٹر بنا کر لئے جائیں۔