دو ما ہ کیلئے پورٹ اور کنٹینرز ڈی ٹینشن چارجز ختم کئے جائیں،پی ایف آئی اے
لاہور(کامرس ڈیسک) پاکستان ایف ایم سی جی امپورٹرز ایسوسی ایشن (پی ایف آئی اے) نے حکومت اور سٹیٹ بنک سے مطالبہ کیا ہے کہ کرونا وائرس کے نتیجہ میں ہونے والے لاک ڈاؤن سے درآمدی اشیاء سے بھرے ہوئے کنٹینرز کے پورٹ پر پھنس جانے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے اس لئے اگلے دو ماہ کے لئے تمام درآمداد کو ڈیمرجز، کنٹینر ڈی ٹینشن اور دوسرے تمام پورٹ چارجز کا خاتمہ کیا جائے۔پی ایف آئی اے کے نائب چیئرمین محمد اعجا ز تنویر نے اپنے آج جاری ہونے والے بیان میں کہا ہے کے لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں پورٹ پر سست روی سے کام جاری ہے جس کی وجہ سے کنٹینرز کی کلئیرنس بھی سست روی کا شکار ہے۔
نہوں نے کہا کہ بنکنگ اوقات میں کمی کی وجہ سے بھی ان کنٹینرز سے متعلقہ دستاویزات کی کلیئرنس بھی سست روی کا شکار ہے۔ اگر یہ کنٹینرز کلئیر بھی ہو جائیں تو ٹرانسپورٹ کی کمی کی وجہ سے ان کی اندرون ملک روانگی بھی تاخیر کا شکار ہور ہی ہے۔پی ایف آئی اے کے رہنما نے کہا کہ اسی طری برآمدکنندگان کی جانب سے بھیجے جانے والے کاغذات بھی پاکستانی درآمدکنندگان کو دیر سے موصول ہو رہے ہیں۔ اس لئے بنکس کو اجازت دی جائے کہ وہ کاغذات کی فوٹوکاپی بھی قبول کر لے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان کنٹینرز کے ڈیمرجز اور دوسرے پورٹ چارجز معاف نہ کیے گئے تو درآمد کنندگان پر اضافی مالی بوجھ پڑے گا۔
ور اس طرح درآمدی اشیاء مزید مہنگی بھی ہو سکتی ہیں۔