کسان گندم کے کھیتوں میں بارشی پانی کھڑا نہ ہونے دیں،محکمہ زراعت
لاہور(کامرس ڈیسک)ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ گندم کی فصل کی کٹائی،گہائی اور سنبھال کے دوران پیش آنے واے زرعی عوامل خاص طور پر اہمیت کے حامل ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ کٹائی کے بعد گندم کی پیداوار کا10 فیصد حصّہ مختلف وجوہات کی بنا پر ضائع ہو جاتا ہے لہٰذا ضروری ہے کہ کٹائی سے قبل اچھی منصوبہ بندی کی جائے۔کاشتکار گندم کی کٹائی کے دوران ریڈیو اور ٹیلی ویڑن سے نشر ہونے والے پیغامات کو توجہ سے سنیں اور اگر بارش کا خطرہ ہو تو گندم کی کٹائی روک دیں۔ترجمان نے مزید بتایا کہ گندم کی کٹائی کیلئے سب سے بہترین مشین کمبائن ہارویسٹر ہے جس کے استعمال سے کافی حد تک پیداوار کے ہونے والے نقصان کو کم کیا جا سکتا ہے۔کاشتکار گندم کی فصل کی برداشت نہ وقت سے پہلے نہ تاخیر سے کریں کیونکہ دونوں صورتوں میں پیداوار کا نقصان ہو جاتا ہے۔کاشتکار کٹائی گہائی شروع کرنے سے پیشتر مزدوروں،تھریشر،ترپال،پلاسٹک چادر اور کمبائن ہارویسٹر کا انتظام کر لیں۔ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ امسال بارشیں معمول سے زیادہ ہوئیں اور اس کے ساتھ ساتھ درجہ حرارت بھی کم رہا ہے لہٰذاکاشتکار کٹائی فصل کے پوری طرح پکنے پر کریں اور بارش ہونے کی صورت میں گندم کی فصل سے زائد پانی کی نکاسی کا انتظام کریں۔
کاشتکار گندم کی کٹائی اس وقت شروع کریں جب دانوں میں نمی کا تناسب10 فیصد رہ جائے اس کے لئے دانوں کو دانتوں کے تلے چبائیں اور '' کڑک'' کی آواز آنے کی صورت میں کٹائی شروع کریں۔کاشتکار فصل سے جڑی بوٹیوں،کانگیاری اور غیر اقسام کے پودوں سے پاک کرلیں اور فصل کی ہر قسم کے لئے علیحدہ کھلیان لگائیں۔کاشتکار گندم کی کٹائی کے بعد بھریاں قدرے چھوٹی باندھیں اور سٹّوں کا رْخ ایک طرف رکھیں۔کھلواڑے چھوٹے رکھیں اور اونچے کھیتوں میں کھلیان لگائیں۔اس کے علاوہ کھلواڑوں کے اردگرد کھائی ضرور بنائیں۔