لاک ڈاﺅن کے باوجود کرونا کے مریضوں میں مسلسل اضافہ کیوں؟حامد میر کاسوال لیکن ایسی تصاویر سامنے آگئیں کہ آپ کو بھی دکھ ہوگا
اسلام آباد، میانوالی (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 1200 سے بڑھ چکی ہے اور مریضوں میں بدستور اضافہ ہوتا چلا جارہاہے ، ایسے میں سینئر صحافی حامد میر نے بھی سوال اٹھا یا کہ لاک ڈاﺅن کے باوجود کورونا کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ کیوں ہورہاہے ، اب کچھ ایسی تصاویر سامنے آگئی ہیں کہ دیکھ کر آپ کو ان حالات میں بھی احتیاط نہ ہونے پر شدید دکھ ہوگا۔
حامد میر نے لکھا کہ ”لاک ڈاو ن کے باوجود کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟کیا حکومت کے اقدامات ناکافی ہیں یا عوام احتیاط نہیں کر رہے ؟“۔
ادھر سوشل میڈیا پر بعض ایسی تصاویر وائرل ہیں جن میں دیکھا جاسکتاہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی بندش اور جزوی لاک ڈاﺅن کی وجہ سے شعبہ ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد مال گاڑیوں میں ہی چھپ کر اپنے آبائی علاقوں میں پہنچنا شروع ہوگئے ہیں اور یہ لوگ اکٹھے ہوکر کنٹینر میں ہی چھپ جاتے ہیں۔
زیرنظرتصویر وزیراعظم کے حلقے میں بنائی گئی جس میں متعلقہ تھانے کی لاپرواہی بھی واضح ہے جبکہ صارفین نے ڈی پی او میانوالی سے نوٹس لینے کی بھی اپیل کی ، یہ بیشتر لوگ کراچی یا راستے میں مختلف مقامات سے اس کنٹینر میں سوار ہوئے اور پورے راستے لوڈرگاڑی کی وجہ سے انہیں کسی نے چیک نہیں کیا اور اپنے اپنے علاقوں میں پہنچ گئے، کنٹینر کے اندر ان لوگوں کے لیے آپس میں فاصلہ رکھنا بھی ممکن نہیں تھا۔ سوشل میڈیا صارفین نے مطالبہ کیا کہ ایسے تمام افراد پر نظر رکھیں اور تمام لوگوں کے ٹیسٹ کروائیں ، ورنہ یہ لوگ اپنے آبائی علاقوں کومتاثر کریں گے ۔
صرف یہی نہیں بعض مقامات پر ایسی وارداتیں ناکام بھی ہوئی ہیں، کراچی اور ہرنولی کے مقام پر لوڈر گاڑی میں سفر کی کوشش ناکام بنائی گئی اور ہرنولی میں تمام افراد کو گرفتار کیے جانے کی بھی غیرمصدقہ اطلاعات ہیں لیکن حوالات میںبھی لوگوں کو اکٹھا رکھا گیا۔