کورونا وائرس کے علاج کے لیے ملیریا کی دوا کا استعمال، سب سے پہلے یہ آئیڈیا کس نے پیش کیا؟ جان کر آپ بھی پریشان ہوجائیں گے
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ٹرمپ نے دو ہفتے قبل ’خوشخبری‘ سنائی تھی کہ ملیریا کی دوا ’ہائیڈروکسی کلوروکوئین‘ کورونا وائرس پر بہت مو¿ثر ثابت ہو رہی ہے۔ بعد ازاں چینی سائنسدانوں نے اس دعوے کو غلط قرار دے دیا۔ اب اس حوالے سے ایسا انکشاف سامنے آیا ہے کہ ہر سننے والا پریشان ہو جائے۔ میل آن لائن کے مطابق صدر ٹرمپ نے جو یہ دعویٰ کیا تھا، یہ دعویٰ سب سے پہلے ایک جعلی سائنسدان نے پیش کیا۔ یہ آدمی دراصل لانگ آئی لینڈ کا ایک وکیل تھا جس نے خود کو سٹینفرڈ یونیورسٹی کا تحقیق کار ظاہر کرکے ایک تحقیقی آرٹیکل انٹرنیٹ پر پوسٹ کر دیا۔ اس آرٹیکل میں سب سے پہلے اس جعلی سائنسدان نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ملیریا کی یہ دوا کورونا وائرس پر مو¿ثر ثابت ہو رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گوگل نے اس جعلی سائنسدان کا یہ آرٹیکل اب انٹرنیٹ سے ہٹا دیا ہے۔ اس جعلی سائنسدان کا نام ریگانو بتایا گیا ہے جس کی عمر 34سال ہے۔ وہ اپنے پبلک ریکارڈز میں اپنے والدین کے گھر کا پتہ ظاہر کرتا ہے۔ وہ کرپٹو کرنسی کے کاروبار سے بھی وابستہ ہے اور اس نے کرپٹو کرنسی کے ایک اور انویسٹر کے ساتھ مل کر یہ سائنسی پیپر شائع کیا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا۔ پیپر میں بتایا گیا کہ یہ بات سٹینفرڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی تحقیق میں ثابت ہو چکی ہے۔ حالانکہ امریکی ماہرین اس دعوے کو غلط قرار دے چکے تھے جن میں ماہر امریکی ڈاکٹر ٹونی فاﺅسی بھی شامل تھے۔ اس کے باوجود صدر ٹرمپ اس دوا کو خدا کا معجزہ قرار دیتے رہے اور دنیا کو بتاتے رہے کہ یہ کورونا وائرس کے لیے مو¿ثر ثابت ہو رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق ریگانو نامی یہ شخص ماضی میں بھی کینسر، الزیمرز اور دیگر امراض کے متعلق ایسے جعلی پیپر شائع کر چکا ہے اور ان امراض کا علاج دریافت کرنے کا جھانسہ دے کر آن لائن فنڈز بھی اکٹھے کرنے کی کوشش کر چکا ہے۔