عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں نظر انداز ہونے پر پاکستان کا موقف بھی آگیا، جوبائیڈن انتظامیہ کو پیغام دے دیا

عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں نظر انداز ہونے پر پاکستان کا موقف بھی آگیا، ...
عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں نظر انداز ہونے پر پاکستان کا موقف بھی آگیا، جوبائیڈن انتظامیہ کو پیغام دے دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر جوبائیڈن کی میزبانی میں ماحولیاتی تبدیلی پر سربراہی کانفرنس  میں پاکستان کو نظر انداز کیے جانے پر دفتر خارجہ نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پالیسی بیان جاری کردیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی میزبانی میں 80 فیصد عالمی آلودگی کا سبب بننے والے ممالک کو دعوت دی گئی ہے، یہاں تک کہ اجلاس میں علاقائی، کم ترقی یافتہ ممالک اور چھوٹے جزائر بھی شامل ہیں۔ 

ترجمان کے مطابق پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ پہلے 10 ممالک میں شامل ہے۔پاکستان دنیا میں کم ترین آلودگی پھیلانے والا ملک ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ پاکستان کے بلین ٹری سونامی اقدام کو عالمی اقتصادی فورم سمیت بین الاقوامی پذیرائی ملی۔ پاکستان اقوام متحدہ فریم ورک کنونشن ماحولیاتی تغیر کا نائب صدر اور اربوں ڈالرز کے گرین کلائمیٹ فنڈ کا شریک چیئرمین ہے۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی حالیہ دور کا انتہائی گمبھیر چیلنج ہے جس سے مشترکہ تعاون اور دور رس پالیسیز سے ہی نمٹا جاسکتا ہے۔

خیال رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی صدر ولادی میر پوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ سمیت دنیا کے 40 رہنماؤں کو ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ جوبائیڈن انتظامیہ نے جرمن چانسلر، فرانسیسی صدر اور برطانوی وزیر اعظم سمیت سعودی عرب، بھارت اور ترکی کے رہنماؤں کو بھی سربراہی اجلاس میں مدعو کیا ہے۔ یہ سربراہی کانفرنس 22 اور 23 اپریل کو آن لائن ہوگی۔ 

مزید :

قومی -