پاکستان میں انتخابات کی تحقیق کا مطالبہ!

  پاکستان میں انتخابات کی تحقیق کا مطالبہ!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

  

23 مارچ کو یوم پاکستان قومی جذبے کے ساتھ منایا گیا، رمضان المبارک کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد تقریبات منعقد نہیں کر پائی، اس لیے قومی جذبہ اور روحانی کیفیت کے ساتھ یوم پاکستان کے واقعات کو یاد کیا گیا۔ راولپنڈی میں افواج پاکستان کی پریڈ سب سے بڑی تقریب تھی۔ صوبائی دارالحکومت میں اس حوالے سے سرکاری سطح پر کوئی تقریب منعقد نہیں ہوئی۔وفاقی وزیر بحری امور اور وفاقی وزیر تجارت نے مزار قائد پر حاضری دی ہے اور پاکستانی کی معاشی ترقی میں درپیش رکاوٹوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ان مشکلات پر قابو پانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی وزراء بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں، لیکن کسی نے اپنی مراعات کم کرنے کا اعلان نہیں کیا۔ وفاقی وزراء کی تنخواہ سے زیادہ ان کی مراعات ہیں۔ 

یوم پاکستان پر ہمیں اسی جذبے کی ضرورت ہے جو قیام پاکستان کے وقت تھا، خاص طور پر نوجوانوں میں اسی جذبے کی بیداری کے لئے ملک میں انصاف پر مبنی معاشرے کا قیام ازحد ضروری ہے۔ کوئی بھی ملک اس وقت تک استحکام حاصل نہیں کر سکتا جب تک اس کے شہری اور ریاست کے درمیان ایک مضبوط تعلق قائم نہ ہو جائے، عوام کو محض سہولیات نہیں چاہیے ہوتیں، عوام کے لئے سب سے بہترین تفریح امن و امان کی بہترین صورتحال ہے جو معاشرے میں انصاف قائم کیے بغیر ناممکن ہے۔ کراچی اس وقت خاص طور پر اسٹریٹ کرائمز کی زد میں ہے۔ رواں سال ڈکیتی کی وارداتوں میں معمولی مزاحمت پر کم از کم 45 افراد قتل ہوچکے ہیں۔ صوبہ سندھ کے نئے آئی جی پولیس کا تقرر ہوگیا ہے، غلام نبی میمن پہلے بھی آئی جی پولیس رہ چکے ہیں۔ ان کو کراچی میں سٹریٹ کرائمز اور سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کا چیلنج درپیش ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ وہ اس سے کس طرح نبردآزما ہوتے ہیں۔ 

22 مارچ کو ورلڈ واٹر ڈے منایا گیا، اس موقع پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے سربراہ نے بلندوبانگ دعوے کیے کہ وہ شہر کراچی کو بہترین سروس مہیا کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ایک بڑا ادارہ ہونے کے باوجود کارکردگی میں بہت پیچھے ہے۔ واٹر ٹینکر مافیا پر قابو پانے میں ناکام ہے۔ شہرمیں ویسٹ واٹر کو بغیر ٹریٹمنٹ کے سمندر میں ڈالا جارہا ہے۔ کراچی کی ساحلی پٹی کئی میل پر آلودہ ہوچکی ہے، جس سے آبی حیات کو بھی خطرات ہیں جبکہ سمندری کنارے پر منگروز کا جنگل تباہ ہورہا ہے۔

واٹر بورڈ کو ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے ہوں گے،کیونکہ آلودگی، موسمیاتی تبدیلیوں پر اثر انداز ہو رہی ہے۔کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو چاہئے کہ مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے واٹر ویژن پر کام کرے اور کم از کم آئندہ پندرہ سال کیلئے منصوبہ پیش کرے، کیونکہ ماحولیات کے حوالے سے صورتحال بہت خراب ہوچکی ہے۔ 

امریکی دفتر خارجہ کے اہم رکن جو ساؤتھ ایشیا کے امور کے نگراں مقرر ہیں، مسٹر ڈونلڈلو جن کا سائفر کیس کے حوالے سے پاکستانی سیاست میں بہت نام لیا جارہا ہے۔ 20مارچ کو وہ امریکی کانگریس کی ذیلی کمیٹی کے روبرو پیش ہوئے اور پاکستان میں جمہوریت اور الیکشن کے حوالے سے نمائندگان کے سوالوں کے جواب دیئے، اس واقعہ کی گونج دنیا بھر میں سنی گئی۔ اس پر پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے اسے پاکستانی سیاست میں مداخلت قرار دیا ہے۔ یہ بہت اچھی اور جرأت مندانہ بات ہے کہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نے امریکی نمائندگان کی پاکستان کے متعلق نشست منعقد کرنے کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا ورنہ سائفر کے معاملے میں مداخلت تسلیم نہیں کی جا رہی تھی۔ یقینا دنیا کے کسی ملک کو یہ حق حاصل نہیں کہ اس کے نمائندے یہ کہیں کہ پاکستان کے انتخابات پر تحقیقات ہونی چاہئے۔ 

جب سائفر کا معاملہ تحریک انصاف کی طرف سے اٹھایا گیا تھا تو اس وقت اپوزیشن جس میں پیپلز پارٹی بھی شامل تھی کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا اور تحریک انصاف کے سربراہ ایک دوست ملک سے تعلقات خراب کررہے ہیں، اب امریکی کانگریس کی کمیٹی میں پاکستان کے معاملات پر گفتگو ہونے کے بعد پاکستانی دفتر خارجہ کو اس پر تحفظات کا اظہار کرنا چاہیے، بلکہ امریکی سفارتخانے کے ذمہ داران کو بلاکر احتجاج کرنا چاہئے۔ اگرچہ ڈونلڈلو نے تحریک انصاف کی حکومت گرانے میں امریکی کردار کو مسترد کیا ہے۔

ملک بھر میں سیاسی استحکام کے لیے ضروری ہے کہ گذشتہ برسوں میں جتنے سیاسی مقدمات درج ہوئے ہیں ان کو عدالت میں روزانہ کی بنیاد پر چلایا جائے اور ان پر فوری فیصلے صادر کیے جائیں، سیاسی انتقام جاری رہنے سے معاشی استحکام کی منزل حاصل کرنا ممکن نہیں۔ 

سینٹ کے الیکشن کی تاریخ دو اپریل ہے، ایم کیو ایم میں فیصل واوڈا کے حوالے سے اختلاف پایا جاتا ہے، ایم کیو ایم کے عامر چشتی جو ایک ہسپتال اور میڈیکل کالج چلاتے ہیں، پارٹی حلقوں میں بہت اہم مقام رکھتے ہیں۔ ان کے حق میں زیادہ ممبران ہیں جبکہ نجیب ہارون کے کاغذات نامزدگی بینک کا نادہندہ ہونے کی وجہ سے مسترد ہوئے ہیں۔

پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ ابھی تک مزار قائد پر حاضری دینے کے لئے کراچی تشریف نہیں لائے۔ یوم پاکستان کے موقعہ پر بہت اچھا ہوتا کہ وزیراعظم پاکستان وفاقی کابینہ کا اجلاس کراچی میں منعقد کرتے اور چاروں وزراء اعلیٰ کو بھی شرکت کی دعوت دیتے اس سے ایک اچھا تاثر پیدا ہوتا اور عوام کے لئے بھی قومی جذبے کا پیغام دیا جاتا۔ لیکن ایسا نہیں ہوسکا، لیکن ابھی بھی اس آئیڈیا پر کام کیا جاسکتا ہے۔ وفاق اور صوبوں کے مل کر کام کرنے کے تصور کو تقویت مل سکتی ہے۔ 

٭٭٭

امریکی ایوان نمائندگان میں ڈونلڈ لو کا بیان

سابق چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی کا سخت ردعمل

کراچی میں بڑھتے سٹریٹ کرائم، آئی جی غلام نبی میمن کیلئے چیلنج

فیصل واوڈا کی سینٹ کے لئے حمایت،

ایم کیو ایم سخت مشکل میں، عامر چشتی زیادہ مقبول ہیں 

مزید :

ایڈیشن 1 -