عدالتوں کی تالہ بندی کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
لاہور (نامہ نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ملک شہزاد احمد خان نے پنجاب کے تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کے اجلاس میں جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی زیرِ صدارت پنجاب کے تمام36 اضلاع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججزکے ساتھ پہلا باضابطہ اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ شیخ خالدبشیر، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری ملک محمد ساجد اعوان اور لاہور ہائیکورٹ کے تینوں علاقائی بنچز کے سینئر ایڈیشنل رجسٹرارز بھی موجود تھے۔ اجلاس میں تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز نے اپنی اپنی تجاویز و آراء پیش کیں۔ جن کو مدِ نظر رکھتے ہوئے فاضل چیف جسٹس نے درج ذیل ہدایات جاری کیں۔ ڈسٹرکٹ جوڈیشری میں ویڈیو لنک کے ذریعے شہادت قلم بند کرنے اور بحث سننے کیلئے فوری اقدامات کئے جائینگے اجلاس میں کہا گیا کہ جھوٹی اور بے بنیاد مقدمہ بازی کو پہلی پیشی پر ختم کیا جائے گا اور ایسی مقدمہ بازی شروع کرنے والوں پربھاری جرمانے عائد کئے جائینگے عدالتی افسران زیادہ سے زیادہ وقت عدالتوں میں گزارینگے اور چیمبر میں بیٹھے رہنے والے عدالتی افسران کیخلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائیگی پنجاب جوڈیشل اکیڈمی کے سلیبس میں بہتری لاتے ہوئے اسکو موجودہ حالات کے مطابق آسان بنایا جائے گا۔اچھی کارکردگی کے حامل جوڈیشل افسران کو تعریفی اسناد دی جائینگی، نیز ان کی حوصلہ افزائی کیلئے مزید اقدامات بھی کئے جائینگے ضلعی عدلیہ میں سٹاف کی کرپشن و بدعنوانی روکنے کیلئے اقدامات کئے جائینگے نیز متعلقہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسے افراد کو نوکری سے فارغ کرنے کیلئے فوری قانونی اقدامات اٹھائینگے جوڈیشل افسران کی بروقت حاضری کو چیک کرنے کیلئے بائیو میٹرک سسٹم کو آئندہ سوموار سے پنجاب کی تمام ضلعی عدالتوں میں نافذ العمل کردیا جائیگا جوڈیشل افسران مقدمات کے فیصلے بلا خوف و خطر کرنے کے پابند ہونگے، نیز پہلی عدالت سے ہی جس فریق کا حق بنتا ہوگا، اِس کو دیئے جانے کو یقینی بنا یا جائیگا۔ جھوٹے فوجداری مقدمات میں ملوث افراد کو پہلی سطح کی عدالتوں سے ضمانت و بریت کو یقینی بنایا جائیگا۔ پنجاب بار کونسل کے نمائندوں کیساتھ ملکر ہڑتال کلچر کی حوصلہ شکنی کی جائیگی عدالتوں کی تالہ بندی کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی، توہین عدالت کے مرتکب اور عدالتوں کی تالہ بندی میں ملوث افراد کیخلاف بلا لحاظ عہدہ فوری قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی پرانے مقدمات کے فوری اور ترجیحی بنیادوں پر فیصلے کئے جانے کیلئے تمام اقدامات کو بروئے کار لایا جائیگا۔
چیف جسٹس