ایچی سن کے پرنسپل کا استعفٰی پنجاب حکومت کے گورننس پر زناٹے دار طمانچہ: بیرسٹر سیف
پشاور(این این آئی)ایچی سن کالج کے پرنسپل کے استعفیٰ کے واقعہ پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے منگل کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ایچی سن واقعہ نے 90 کی دہائی میں مریم نواز کے میڈیکل کالج میں داخلے کے واقعے کی یاد تازہ کرادی۔ اس وقت مریم نواز کے داخلے کے لیے میرٹ کا ستیاناس کیا گیا تھا۔ اب ایک بار پھر ملک کے معتبر تعلیمی ادارے کو احد چیمہ کے بیٹوں کی نذر کیا جارہا ہے۔ مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ احد چیمہ کے بیٹوں کی فیسیں ادارے سے معاف کرانا ظلم ہے ان کے دو بیٹوں کی فیس 13 لاکھ 41 ہزار 600 روپے جبکہ ایک بیٹے کی ماہانہ فیس 59 ہزار تین سو روپے ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ عطا تارڑ ایچی سن کے پرنسپل سے استعفیٰ واپس لینے کی درخواستیں کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے پہلے ہی سکلڈ اور پروفیشنل لوگ بھاگنے پر مجبور تھے۔ اب غیر ملکی بھی ملک چھوڑنے پر مجبور ہیں تعلیمی اداروں میں سیاسی اثر و رسوخ سے باہر ممالک میں ملک کا کیا امیج جائیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ جعلی فارم 47 کے ایف اے اور بی اے فیل ناہل حکمرانوں کو تعلیم کی اہمیت کا پتا نہیں مریم نواز شاید ایچی سن سے یہ بدلہ لے رہی ہو ں گی کہ اس ادارے نے عمران خان جیسا عظیم لیڈر کیوں پیدا کیا۔ مشیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ملک کے عظیم ادارے کو پنجاب حکومت نے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا یہ تو فارم 47 کی جعلی ہیروئن مریم نواز کے اقتدار کی ابتداہے، آگے آگے دیکھئیے ہوتا ہے کیا۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ خدا کرے یہ پانچ سال پورے نہ کریں، ورنہ ملک کے سب سے بڑے صوبے کا حشر قابل رحم ہوگا۔
بیرسٹر سیف