محکمہ قانون خیبرپختونخوا نے بھی گورنر کے اجلاس طلب کرنے کو غیر آئینی قرار دیدیا
پشاور(این این آئی)گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے 22 مارچ کو طلب کیے گئے اسمبلی اجلاس کا معاملہ۔صوبائی محکمہ قانون نے گورنر کے اجلاس طلب کرنے کو غیر آئینی قرار دیدیا۔گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے 22 مارچ کو طلب کیے گئے اسمبلی اجلاس کا معاملہ۔ محکمہ قانون نے ایڈووکیٹ جنرل کی رائے کیساتھ جواب سیکرٹری اسمبلی کو ارسال کر دی ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل نے گورنر کے آرٹیکل 109 کے تحت طلب کیے گئے اجلاس پر تفصیلی جواب جمع کیا۔صوبائی محکمہ قانون نے گورنر کے اجلاس طلب کرنے کو غیر آئینی قرار دے دیا۔ محکمہ قانون کے مطابق اسمبلی اجلاس صرف وزیر اعلیٰ یا کابینہ کی ایڈوائس پر طلب کیا جاسکتا ہے۔ اسمبلی اجلاس طلب کرنے میں گورنر وزیر اعلیٰ یا کابینہ کا پابند ہے۔موجودہ صورتحال میں گورنر نے اختیارات استعمال کیے وہ غیر آئینی ہیں۔ صرف مخصوص صورت حال میں گورنرخصوصی اختیارات کا استعمال کرسکتاہے۔ ایڈوکیٹ جنرل آفس کے مطابق جن وجوہات کو بنیاد بناکر گورنرنے22 مارچ کو اجلاس طلب کیا تھا وہ غیر آئینی تھا۔آرٹیکل 54 کے تحت مطلوبہ ممبران کے دستخط نہ ہونے پر بھی اجلاس طلب کرنا غلط ہے۔ 1973 آئین کے سیکشن 139 کے مطابق وزیراعلیٰ گورنرکواسمبلی اجلاس بلانے کی درخواست کرے گا۔ سیکرٹری اسمبلی کو گزشتہ روز محکمہ قانون کا جواب موصول ہوگیا۔
محکمہ قانون کے پی