ایران کیساتھ کاروبارسے پابندیوں کا خطرہ ہو سکتا ہے: امریکہ
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق سوال پر جواب میں کہا ہے ہرایک کو مشورہ دیتے ہیں ایران کیساتھ کاروبار کرنے سے امریکی پابندیوں کا خطرہ ہوسکتا ہے۔پریس بریفنگ میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ سے پاک ایران گیس پائپ لائن سے متعلق سوال کیا گیا۔ اس پر انہوں نے کہا کسی ممکنہ کارروائی پر تبصرہ نہیں کر سکتے اور ہرایک کو مشورہ دیتے ہیں ایران کیساتھ کاروبار کرنے سے امریکی پابندیوں کا خطرہ ہوسکتا ہے۔ سب کو مشورہ ہے ایران کیساتھ کاروبار سے پہلے اس بات پرغور کریں، اسسٹنٹ سیکرٹری نے واضح کیا تھا ہم اس پائپ لائن کو آگے بڑھانے کی حمایت نہیں کرتے۔خیال رہے 23 فروری کو نگران کابینہ توانائی کمیٹی نے ایرانی بارڈر سے گوادر تک 81 کلومیٹرپائپ لائن بچھانے کی منظوری دی تھی۔ذرائع نے بتایاکہ پائپ لائن بچھانے سے پاکستان 18 ارب ڈالر جرمانے کی ادائیگی سے بچ جائیگا اور ایل این جی کے مقابلے میں ایران سے 750 ملین کیوبک فٹ گیس انتہائی سستی ملے گی۔موجودہ حکومت کی جانب سے پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر امریکی پابندیوں کے خلاف استثنیٰ کی درخواست کی تیاری کا سلسلہ جاری ہے۔ذرائع نے بتایاکہ نگران حکومت نے امریکی پابندیوں کیخلاف درخواست دائر کرنے کا پلان مؤخرکیاتھا۔ذرائع نے بتایاکہ درخواست دائرکرنے کا پلان جیوپولیٹیکل صورتحال کے باعث مؤخرکیا گیا تھا اور منسٹریل اوورسائٹ کمیٹی نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق فیصلے کیے تھے۔
امریکہ رد عمل