مودی کی حلف برداری ،نواز شریف کی شرکت،آج ون ٹو ون ملاقات
نئی دہلی(آن لائن، این این آئی، اے این این) بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما نریندر مودی نے بھارت کے پندرہویں وزیر اعظم کی حیثیت سے چوالیس رکنی کابینہ سمیت حلف اٹھالیا،خاتون رکن سشما سوراج کو وزیر خارجہ بنایا گیا ہے، جبکہ راج ناتھ سنگھ وزیر داخلہ اروں جیتلی وزیر خزانہ کے طور پر فرائض انجام دیں گے انہیں وزارت دفاع کا اضافی چارج بھی دیا گیا ہے۔حلف برداری کی تقریب راشٹرپتی بھون(ایوان صدر) میں ہوئی جہاں صدر پر ناب مکھر جی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی کابینہ کے ارکان سے حلف لیا۔ تقریب میں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف اور دیگر سارک ممالک کے رہنماﺅں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر نریندر مودی نے نواز شریف کے ساتھ بڑی گرمجوشی شے مصافحہ کیا۔ ان دونوں کی ون ٹو ون ملاقات آج (منگل) ہوگی۔
تفصیل کے مطابق بھارت کے پارلیمانی انتخابات میں انتہاپسند ہندوجماعت جے پی کی زبردست کامیابی کے بعد ان کے وزیراعظم کے عہدے کے نامزد امیدوار نریندر مودی نے بھارت کے 15ویں وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھا لیا ،اسی موقع پر 44رکنی کابینہ نے بھی حلف اٹھالیاجسے ٹیم مودی کا نام دیاگیاہے،تقریب حلف برداری پیر کو مقامی وقت کے مطابق شام چھ بجے ہوئی راشٹر پتی بھون کے سبزہ زار میں منعقد ہوئی ،تقریب کے لیے تین ہزار لوگوں کو دعوت نامے بھیجے گئے تھے جس کی وجہ سے حلف برداری کا انتظام راشٹر پتی بھون کے سبزہ زار میں کیا گیا،تقریب میں وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے علاوہ جنوبی ایشیائی میں علاقائی تعاون کی تنظیم سارک ممالک کے کئی سربراہان شریک تھے،اس موقع پر بھارت کے سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ، کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور نائب صدر راہول گاندھی سمیت ملک کی تقریبا پوری اعلی قیادت موجود تھی لیکن مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی، تمل ناڈو کی وزیراعلی جیا للتا اور اڑیسہ کے وزیراعلی نوین پٹنائک شریک نہیں ہوئے،نو منتخب بھارتی وزیراعظم کی تقریب حلف برداری راشٹریہ بھون (ایوان صدر)میں منعقد کی گئی جہاں صدر مملکت پرناب مکھرجی نے ان سے اور ان کی کابینہ کے ارکان سے عہدے کا حلف لیا۔ نریندر مودی نے پارلیمانی انتخابات میں اپنی شاندار کامیابی کے بعد یہ واضح عندیہ دیا تھا کہ وہ حکومت کا سائز مختصر رکھیں گے۔ نئی کابینہ میں فی الحال صرف 44 وزرا ہوں گے،ان میں بی جے پی کے صدر راج ناتھ سنگھ، سابق صدر نتن گڈکری، پچھلی لوک سبھا میں حزب اختلاف کی لیڈر سشما سوراج اور راجیہ سبھا میں ان کے ہم منصب ارون جیٹلی سب سے نمایاں ہیں،سشما سوراج بی جے پی کے سب سے بزرگ رہنما لال کرشن اڈوانی کے بہت قریب مانی جاتی ہیں اور وہ نریندر مودی کو وزیراعظم کا امیدوار بنائے جانے، اور اس کے بعد ان کے کام کاج کے انداز سے کافی ناراض تھیں۔ انہوں نے کئی مرتبہ ٹوئٹر کے ذریعہ اپنی ناراضگی کا اظہار بھی کیا تھا جس کے بعد مودی نے انہیں بھی اپنی ٹیم میں شامل کرلیاہے،ارون جیٹلی نریندر مودی کے بہت قریب مانے جاتے ہیں اور نئی حکومت میں نمبر ٹو کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں حالانکہ وہ لوک سھا کا الیکشن ہار گئے تھے۔ وہ وزارت خزانہ کی ذمہ داری سنبھال سکتے ہیں اور وزارت دفاع کی ذمہ داری بھی عارضی طور پر ان کے سپرد کی ہے۔اس کے علاوہ کابینہ کی فہرست میںمانیکا گاندھی بھی شامل ہیں جو واجپئی حکومت میں وزیر مملکت کے طور پرکام کر چکی ہیں۔ وہ راجیو گاندھی کے چھوٹے بھائی سنجے گاندھی کی بیوہ ہیں لیکن دونوں خاندانوں میں شدید ذاتی اور سیاسی اختلافات ہیں۔یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کابینہ میں چھ عورتیں شامل ہیں۔ مانیکاگاندھی اور سشما سوارج کے علاوہ سمرتی ایرانی، اوما بھارتی اور نجمہ ہبت اللہ کو بھی کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پارٹی کی ترجمان نرملا سیتھارمن کو آزادانہ چارج کے ساتھ وزیر مملکت بنایا گیا ہے۔نجمہ ہیبت اللہ وزارتی کونسل کا واحد مسلم چہرہ ہیں، وہ مولانا ابوالکلام آزاد کی نواسی ہیں لیکن کانگریس پارٹی کے ساتھ لمبی وابستگی کے بعد 2004 میں بی جے پی میں شامل ہوگئی تھیں۔سمرتی ایرانی نے کانگریس کے لیڈر راہول گاندھی کے خلاف امیٹھی سے الیکشن لڑا تھا اور اگرچہ وہ ہار گئی تھیں لیکن صرف ایک لاکھ ووٹوں سے اور مقابلہ اتنا سخت مانا جارہا تھا کہ راہول گاندھی کو پہلی مرتبہ پولنگ کے دن بھی اپنے حلقے کا دورہ کرنا پڑا تھا۔بھارتی فوج کے سابق سربراہ جنرل وی کے سنگھ کو آزادانہ ذمہ داری کے ساتھ وزیر مملکت بنایا گیا ہے۔ وہ حکومت میں شامل ہونے والے فوج کے پہلے سابق سربراہ ہیں۔ابھی کئی ریاستیں ایسی ہیں جنھیں وزارتی کونسل میں نمائندگی حاصل نہیں ہوئی اور امکان یہ ہے کہ نریندر مودی کچھ دن بعد اپنی کابینہ میں توسیع کر سکتے ہیں۔
راج ناتھ سنگھ کوبھارت کانیا وزےرداخلہ،ارون جیتلی وزیر خزانہ، سشما سوراج کو وزےرخارجہ، نجمہ ہیبت اللہ کو اقلیتی امور ،نیتین گدکاری وزیر ٹرانسپورٹ،گوپی ناتھ منڈے دیہی ترقی، مانیکاگاندھی ترقی خواتین،اشوک جی راجو کو شہری ہوابازی کا وزیر بنایا گیا ہے ۔ کابینہ میں 24 وزراء،10 وز رائے مملکت اور گیارہ جونئیر وزیر ہونگے۔
63سالہ نریندر مودی نے اپنے کریئر کی شروعات ہندو سخت گیر تنظیم آرایس ایس کے رضا کار کے طور پر کی تھی۔اس سے قبل وہ بھارتی ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ رہے تھے اور وہاں مسلم کش فسادات کا الزام ان پر عائد کیا جاتا ہے۔نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میںبھارت کے مایہ ناز کرکٹر بھارت رتن سچن تنڈولکر، بالی وڈ سپر سٹار سلمان خان، امیتابھ بچن، جنوبی ہند کے سپر سٹار رجنی کانت کے علاوہ سروں کی ملکہ لتا منگیشکر،انوپم کھیر،کرن کھیر،ہیما مالنی،دھر میندر سنگھ،موسیقار بپی لہری نے بھی شرکت کی۔