اسلام آباد
اسلام آبادسے ملک الیاس
اسلام آباد راولپنڈی کی وکلاء برادری نے ڈسکہ میں ہونیوالے افسوس ناک سانحہ پرشدید احتجاج کیا،اسلام آباد اورراولپنڈی کی کچہریوں میں وکلاء نے بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر پولیس اور حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی،قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا،جڑواں شہروں میں وکلاء کی ہڑتال اور احتجاج کے باعث عدالتی امور ٹھپ رہے دوردرازسے مختلف کیسوں کے سلسلے میں آنیوالے سائلین کو خواری کاسامنا کرنا پڑا ،تحریک انصاف نے بھی ملک کے دیگرشہروں کی طرح راولپنڈی اسلام آباد میں بھی احتجاج کیا اور وکلاء سے پنجاب پولیس کے اس ظالمانہ سلوک کیخلاف اظہاریکجہتی کیا،پولیس کے ہاتھوں دووکلاء کے قتل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اس حوالے سے پولیس،تھانہ کلچر کو لگام دینے کی ضرورت ہے ۔
کالاباغ ڈیم منصوبے کی طرح پاک چین راہداری پربھی خدشات سراٹھا رہے ہیں اور اس منصوبے کو بھی متنازع بنایا جارہا ہے پہلے تو اے این پی کی طرف سے تنقید کی جاتی تھی مگر وزیراعلی خیبرپختونخواہ پرویز خٹک کی جانب سے منصوبے کے حوالے سے دی جانیوالی دھمکی نے اسلام آباد کے سیاسی حلقوں کو یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ ایسا کیوں ہورہا ہے کہیں اس ساری صورتحال کے پیچھے کچھ اورعزائم تو نہیں ہیں جو ملک کو ترقی کی جانب لیکرجانیوالے ہر منصوبے کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں؟وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پاک چین راہداری منصوبہ پرخدشات درست نہیں ہیں حکومت اس حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کے خدشات دور کریگی،اس میں کوئی شک نہیں کہ پاک چین راہداری منصوبہ ملک کے روشن مستقل کی جانب ایک اہم قدم ہے اور اس منصوبے سے ملک کے چاروں صوبے بشمول آزادکشمیر اور گلگت و بلتستان مستفید ہونگے ، منصوبے کے مطابق گوادرکو خضدار رتوڈیرو اور سکھر سے ملایا جائیگا جبکہ خضدار سے کوئٹہ اور ڈیرہ اسماعیل خان کو ملایا جائیگا،احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے مغربی روٹ کو مکمل کیا جائے گا ،انکا کہنا تھا کہ اس موقع کو اگرضائع کردیا گیا تو قوم کبھی بھی ترقی نہیں کرسکے گی،یہ اچھی بات ہے کہ حکومت کو سیاسی جماعتوں کے خدشات کا ادراک ہے اور کوشش یہی ہونی چاہیے کہ جتنا جلد ممکن ہوسکے ان خدشات کو دور کیا جائے کہیں اقتصادی راہداری کا یہ منصوبہ کالاباغ ڈیم کی طرح لٹک نہ جائے،اگر یہ منصوبہ تاخیرکاشکار ہوا یا رک گیا تو نہ صرف ملک ترقی کی منازل سے ایک بار پھر پیچھے ہٹنا شروع ہوجائے گا بلکہ ساتھ ہی ساتھ چین کے پاکستان پر کیے گئے اعتماد کو بھی ٹھیس پہنچے گی اور آئندہ چین بھی پاکستان کے ساتھ کوئی بڑا منصوبہ شروع کرنے سے ہاتھ کھینچ سکتا ہے یہ منصوبہ جہاں ملکی ترقی کی ضمانت ہے وہیں پاکستان کی ساکھ کا بھی مسئلہ ہے۔
رمضان المبارک کی آمد آمد ہے ماہ مقدس ابھی شروع نہیں ہوا لیکن مارکیٹ میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو پر لگ گئے ہیں کتنے افسوس کی بات ہے دنیا بھر میں مذہبی تہواروں پر اشیاء کی قیمتیں کم کی جاتی ہیں مگر ہمارے ملک میں ایسے مواقع پر ذخیرہ اندوز اور منافع خور سرگرم ہوجاتے ہیں عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جاتا ہے حکومت نے رمضان المبارک میں سستے رمضان بازار لگانے کے اعلانات تو کررکھے ہیں ساتھ ہی ساتھ یوٹیلیٹی سٹورز کے ذریعے عوام کو ریلیف دیا جائے گا مگر ضرورت اس امرکی ہے کہ عام مارکیٹ کی قیمتوں پر بھی تو چیک اینڈ بیلنس ہونا چاہیے خاص کر سبزیوں ،پھلوں، دالوں، گھی،چینی آٹا اوردیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کو حکومت کنٹرول میں رکھنے کے فوری اقدامات کرئے،مارکیٹ کمیٹیوں کوپابند کیا جائے ،تاجر تنظیموں سے اس حوالے سے مشاورت کرکے ان سے تعاون لیا جائے،پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو متحرک کیا جائے تاکہ رمضان المبارک میں عوام کو عام مارکیٹ میں بھی ریلیف ملے ۔اس حوالے سے چیئرمین وزیراعظم معائنہ کمیشن سیف الدین قریشی نے کہا ہے کہ رمضان سے پہلے ایشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو کنٹرول کریں گے۔ انہوں نے اسلام آباد کی مختلف مارکیٹوں کا دورہ کیا اور کوہسار مارکیٹ میں دوکانداروں کو نرخ نامہ آویزاں نہ کرنے پر جرمانے بھی کیے۔
ملک بھرمیں کل 28مئی کو یوم تکبیر شایان شان انداز میں منایا جائیگا۔ اس حوالے سے مسلم لیگ(ن) تقاریب منعقد کرے گی اور پاکستان کے ایٹمی قوت بننے کی یاد منائے گی۔پاکستان نے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں ایٹمی دھماکے کرکے اسلامی دنیا کی پہلی ایٹمی قوت ہونیکا اعزاز حاصل کیا تھا،اسلام آباد میں فیض آباد کے مقام پر چاغی کی پہاڑی کے ماڈل کی تزئین و آرائش کردی گئی ہے ،ایٹمی دھماکے چاغی کے پہاڑ میں کیے گئے تھے اسکی یادگار کے طورپر چاغی کے پہاڑ کا ماڈل بنایا گیا تھا ،یوم تکبیر پر تقاریب لاہور اور اسلام آباد میں ہوں گی ، وزیراعظم نواز شریف مرکزی تقریب سے خطاب کرینگے۔ مسلم لیگ(ن) نے تمام علاقائی صدور کو اس حوالے سے ہدایات جاری کردی ہیں۔
ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے سال دو ہزار چودہ کی ملکی جامعات کی رینکنگ جاری کی ہے اسلام آباد میں پہاڑوں کے دامن میں واقع قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد روایت برقرار رکھتے ہوئے اس سال بھی جامعات کے بہتر معیار میں پہلے نمبر پر رہی۔اسلام آباد کی قائداعظم یونیورسٹی ایک بار پھر ملک بھر کی تمام یونیورسٹیوں پرسبقت لے گئی۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی رینکنگ میں قائداعظم یونیورسٹی حسب معمول پہلے نمبر پر، فیصل آباد کی ایگریکلچرل یونیورسٹی دوسرے جبکہ پنجاب یونیورسٹی تیسرے نمبر پر رہی۔ انجینئرنگ کیٹیگری میں نسٹ اسلام آباد، بزنس کیٹیگری میں آئی بی اے کراچی، ایگریکلچر اینڈ ویٹرنری سائنسز کیٹگری میں ایگریکلچر یونیورسٹی فیصل آباد، میڈیکل کیٹیگری میں آغا خان یونیورسٹی اور آرٹس کیٹیگری میں این سی اے لاہور پہلے نمبر پر رہیں۔ جنرل کیٹگری میں بھی قائداعظم یونیورسٹی پہلے نمبر پر، کام سیٹس اسلام آباد دوسرے اور پنجاب یونیورسٹی تیسرے نمبر پر رہی۔